• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّف: علی اکبر ناطق

صفحات: 398 ، قیمت: 1500 روپے

ناشر: بُک کارنر، جہلم (پاکستان)۔

فون نمبر: 5440882- 0321

زیرِ نظر کتاب کے مصنّف کا شمار پاکستان کے اُن قلم کاروں میں ہوتا ہے، جو مستقل مزاجی سے ادبی کاموں میں مصروف ہیں۔ شاعر بھی ہیں اور نثر نگار بھی۔ اِن دونوں حوالوں سے اُن کی کئی تصانیف منظرِ عام پرآچُکی ہیں، لیکن ان کی شہرت و مقبولیت کا باعث اُن کا ناول ’’نو لکھی کوٹھی‘‘بنا۔ 2010ء میں اُن کا پہلا شعری مجموعہ’’ بے یقین بستیوں میں‘‘ چَھپا، جسے’’ یو بی ایل ایوارڈ‘‘ کے لیے نام زَد کیا گیا۔ 2012ء میں ان کا پہلا افسانوی مجموعہ ’’قائم دین‘‘ شائع ہوا، اُسے بھی ’’یو بی ایل ایوارڈ ‘‘ ملا۔ ہمارے پیشِ نظر علی اکبر ناطق کی خود نوشت ہے، جسے اُنہوں نے 9ابواب میں تقسیم کیا ہے اور ہر باب اُن کی زندگی کی کسی نہ کسی جہت کا احاطہ کرتا ہے۔ 

بعض خود نوشتیں مصنّف کی ذات تک محدود ہوتی ہیں، لیکن یہ خود نوشت تاریخ بھی ہے، تہذیبی زندگی کا آئینہ بھی اور ادبی و ثقافتی منظر نامہ بھی۔ اُنہوں نے جن شخصیات کو موضوعِ گفتگو بنایا ہے، وہ بھی کم اہمیت کی حامل نہیں۔ اِس خود نوشت پر پاکستان کے ممتاز و معتبر ادیب اور دانش وَر، عرفان جاوید کی یہ رائے سند کا درجہ رکھتی ہے کہ’’ یہ ایک شان دار اور بے مثال خود نوشت ہے، جس میں کھرا سچ ہے۔ ایک ایسا سچ، جس کی لپیٹ میں علی اکبر ناطق کے آبائو اجداد، اُس کی اپنی ذات اور زمانہ بھی آتا ہے۔ اِس کی نثر پنجاب کی دھرتی کی طرح زرخیر اور پُرمایہ ہے۔ اِس داستانِ حیات میں فِکشن اور کہانی جیسی دِل فریب دل چسپی ہے۔ یہ خود نوشت، رنگین قصّوں کی مَن موہنی مالا ہے، البتہ یہ فقط واقعہ نگاری نہیں۔‘‘