مدیرِ اعلیٰ: عزیز جبران انصاری
صفحات: 144، قیمت: 400 روپے
ناشر: جبران اشاعت گھر، صائمہ عربین ولاز، نارتھ کراچی، کراچی۔
فون نمبر: 9312919- 0300
یہ ایک قدیم ادبی جریدہ ہے، جو عزیز جبران انصاری کی ادارت میں برسوں سے شائع ہورہا ہے۔ اس سے مدیر کی مستقل مزاجی کا بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ گرانی کے اِس دَور میں کسی ادبی رسالے کی اشاعت جاری رکھنا کوئی آسان بات نہیں۔ زیرِ نظر شمارہ بھی حسبِ روایت اپنے اندر بے شمار خُوبیاں رکھتا ہے۔ ابتدا میں ’’حالاتِ حاضرہ‘‘ پر عزیز جبران انصاری کا منظوم تبصرہ اُن کی علمی بصیرت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ایسے انوکھے کام وہی کرسکتا ہے جو درجۂ استادی پر فائز ہو۔ علاوہ ازیں، حمدیں، نعتیں، غزلیں، نظمیں، مضامین، افسانے اور فکاہیے بھی اِس شمارے کا حصّہ ہیں۔ ’’بیسویں صدی کے شعراء کے چند مقبولِ عام اشعار‘‘ یہ ایک مستقل سلسلہ ہے اور اِس مرتبہ ثمرین ملک نے مولانا حسرت موہانی کے اشعار کا انتخاب کیا ہے۔
عزیز جبران انصاری کا ’’تیکھا کالم‘‘ بھی ایک تاریخی دستاویز کا درجہ رکھتا ہے۔ اِس مرتبہ اُنہوں نے سکھر (سندھ) کے ادبی منظر نامے پر روشنی ڈالی ہے۔ معروف ادیب اور صحافی، معین کمالی کا مضمون’’عالمِ بالا میں لیڈی ڈیانا سے ملاقات‘‘ بھی طنزومزاح سے بھرپور ہے۔ اِس شمارے کے قلمی معاونین میں نسیم سحر، سیّد معراج جامی، جمیل عثمان، ڈاکٹر عتیق احمد جیلانی، رضیہ سبحان قریشی، تنویر پھول، ڈاکٹر انیس الرحمان خان، شجاع الدّین غوری، پروفیسر قیوم طاہر، مرزا عاصی اختر اور زاہد علی سیّد کے اسمائے گرامی نمایاں ہیں۔