مصنّف: ناصر بغدادی
صفحات: 208، قیمت: 800 روپے
ناشر: رنگِ ادب پبلی کیشنز۔آفس نمبر5، کتاب مارکیٹ، اردو بازار، کراچی۔
فون نمبر: 2610434 - 0345
ناصر بغدادی ایک ہمہ گیر شخصیت کا نام ہے،جو بنیادی طور پر افسانہ نگار ہیں اور اُن کی ہر ادبی جہت ایک نئے تخلیقی زاویے کے ساتھ سامنے آتی ہے۔ اُنہوں نے عرصۂ دراز تک’’بادبان‘‘ کے نام سے ایک معیاری ادبی جریدہ نکالا، جس کے یادگار اداریوں کی بازگشت آج بھی سُنائی دیتی ہے۔’’ زندہ زبانوں کا ادب‘‘ کے عنوان سے تراجم پر مشتمل اُن کی کتاب نے بھی غیر معمولی پذیرائی حاصل کی، تو مضامین پر مشتمل اُن کی کتاب’’ جدید مغربی ادب کے رحجانات‘‘ بھی ایک اہم تصنیف ہے۔
ان کے افسانوں کے مجموعے’’ بے شناخت‘‘،’’مصلوب‘‘،’’ خواب چہرہ‘‘ اور’’ میرے منتخب افسانے‘‘ کے عنوانات سے شایع ہو چُکے ہیں۔ہمارے پیشِ نظر اُن کا پانچواں افسانوی مجموعہ ہے، جس میں 16افسانے شامل ہیں۔ ان کے افسانے، محض افسانے نہیں ہوتے،بلکہ اُن میں کوئی نہ کوئی پیغام یا چونکا دینے والی بات ضرور ہوتی ہے۔اس ضمن میں ڈاکٹر محمّد علی صدیقی کی یہ رائے سند کا درجہ رکھتی ہے کہ’’ناصر بغدادی نے افسانے میں کہانی اور کرداروں کو جس خوب صُورتی کے ساتھ قائم رکھا ہے اور زندگی کے پُراسرار گوشوں کا جس گہرائی کے ساتھ مطالعہ کیا ہے، اس نے جدید افسانے کو کثافِ حقیقت بنادیا، ہے نہ کہ لایعنی گورکھ دھندا۔‘‘
ناصر بغدادی کی کہانیوں میں واقعات کا تسلسل برقرار رہتا ہے، جب کہ ان کے افسانوں کا بنیادی موضوع ’’انسان‘‘ ہے۔ اُنہوں نے سرحدوں کے دائروں اور فلسفوں سے بالاتر ہوکر صرف اور صرف انسان کے لیے لکھا ہے اور بیانیہ انداز میں نہایت خُوب صُورت کہانیاں تخلیق کی ہیں۔مصنّف کئی برس سے کینیڈا میں قیام پذیر ہیں، لیکن اُن کا دل یہیں رہتا ہے۔تب ہی اُنہوں نے اپنی ہر کہانی میں اعلیٰ انسانی اقدار اور تہذیبی روایات کو عزیز تر رکھا ہے۔نیز، کتاب کے آخر میں ناصر بغدادی کی افسانہ نگاری پر صاحبانِ علم ودانش کے مضامین بھی شامل ہیں۔