• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے صوبے کے سیلاب متاثرین کے ساتھ کئے گئے ایک بڑے وعدے کی تکمیل پر کام شروع کر دیا ہے ۔ گزشتہ دنوں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ میں سیلاب متاثرین کے 5 ہزار خاندانوں کو رہائشی پلاٹس کے مالکانہ حقوق کے کاغذات تقسیم کئے ۔ اس کے ساتھ ساتھ بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی اعلان کیا کہ پورے سندھ میں 21لاکھ گھر تعمیر کئے جائیں گے ، جو ان خاندانوں کو مالکانہ حقوق پر دیئے جائیں گے ، جن کے گھر سیلاب میں تباہ ہو گئے۔

گزشتہ سال ملک میں شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اور سندھ میں سیلاب کا پانی مہینوں تک نہ اتر سکا تھا ۔ صوبے کے انفراسٹرکچر کو بہت زیادہ نقصان پہنچا تھا ۔ اس کے علاوہ لاکھوں گھر جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہو گئے تھے ۔ اس وقت ہی پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے یہ اعلان کیا تھا کہ 21لاکھ گھر تعمیر کرکے متاثرین کو وہاں آباد کیا جائے گا ۔ کچھ حلقوں کا خیال یہ تھا کہ یہ اعلان صرف سیاسی خواہش پر مبنی ہے ۔ اس پر عمل درآمد ممکن نہیں ہو گا کیونکہ سیلاب متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کرنے ، انہیں عارضی کیمپوں میں منتقل کرنے ، ان کی خوراک ، دوائوں اور دیگر ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے بہت وسائل درکار تھے ۔ حکومت سندھ کو انفراسٹرکچر کی تعمیر پر بھی فوری اخراجات کرنا تھے ۔ لوگ سمجھ رہے تھے کہ اتنی بڑی قدرتی آفت میں حکومت سندھ تقریباً ساٹھ ستر لاکھ بے گھر لوگوں کو سنبھال نہیں پائے گی اور پھر ان کی بحالی کا بھی بہت بڑا چیلنج درپیش ہو گا ۔ حکومت کو انفراسٹرکچر کی بحالی اور مرمت پر بھی فوری توجہ دینا ہو گی ۔ یہ کیسے ممکن ہو گا کہ حکومت سندھ 21 لاکھ گھر تعمیر کرنے کا منصوبہ شروع کر سکے ۔

دنیا نے دیکھا کہ حکومت سندھ نے نہ صرف سیلاب متاثرین کی مکمل دیکھ بھال کی اور انہیں واپس ان کے گھروں میں آباد کیا بلکہ ان کی گزر بسر کیلئےان کی مالی مدد بھی کی ۔ انہیں اپنی زمینوں کو دوبارہ قابل کاشت بنانے کیلئے قرضے بھی فراہم کئے ۔ حکومت سندھ نے سیلاب متاثرین کا جتنا خیال رکھا ، اس کی تعریف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے علاوہ کئی بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں نے بھی کی ۔ حکومت سندھ نے انفراسٹرکچر کی بحالی پر بھی کام کیا اور اس مد میں بھی ایک خطیر رقم خرچ کی ۔ اس صورت حال سے نکل کر حکومت سندھ نے بلاول بھٹو زرداری کے بڑے وعدے کی تکمیل پر بھی کام شروع کر دیا اور پہلے مرحلے میں 5 ہزار خاندانوں کو رہائشی پلاٹس کے مالکانہ حقوق دیئے گئے ہیں۔

روٹی، کپڑا اور مکان پاکستان پیپلز پارٹی کا نعرہ اور منشور ہے اور پیپلز پارٹی کی ہر حکومت نے اسی پر کام کیا ہے ۔ صرف سندھ میں 21 لاکھ مکانات کی تعمیر ایک بہت بڑا انقلابی قدم ہو گا ۔ بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کیا ہے کہ اگر پیپلز پارٹی آئندہ انتخابات میں کامیاب ہو کر مرکز میں حکومت بناتی ہے تو باقی صوبوں میں بھی مکانات کی تعمیر کے ایسے منصوبے شروع کئے جائیں گے کیونکہ پیپلز پارٹی کا فلسفہ یہ رہا ہے کہ وہ ریاست کے وسائل عوام کو منتقل کرتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری دنیا کے واحد لیڈر ہیں ، جنہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ملکوں کیلئے آواز اٹھائی ۔ ان سے پہلے اس ایشو پر کسی نے بات نہیں کی تھی ۔ بلاول بھٹو زرداری نے یہ مقدمہ بنایا کہ ترقی یافتہ صنعتی ممالک کی وجہ سے کرہ ارض کے ماحول پر بہت اثر پڑا ہے ۔ اس کا سبب گرین ہائوس گیسز ہیں ۔ ان گرین ہائوس گیسز میں سب سے زیادہ حصہ ترقی یافتہ صنعتی ممالک کا ہے اور سب سے زیادہ متاثر وہ ترقی پذیر ممالک ہو رہے ہیں ، جو بہت کم یا نہ ہونے کے برابر گرین ہائوس گیسز کا اخراج کرتے ہیں ۔ پاکستان اس موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر اور تباہ ہوا ہے اور اس کا گرین ہائوس گیسز کے اخراج کا تناسب ایک فیصد بھی نہیں ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے نہ صرف یہ مقدمہ بنایا بلکہ عالمی اداروں سے اس کو تسلیم کروایا ۔ بلاول بھٹو نے عالمی برادری سے یہ بات بھی منوالی کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ملکوں کیلئے مخصوص فنڈ بھی قائم کیا جائے۔ بلاول بھٹو زرداری نے عالمی برادری کو پاکستان کی امداد کیلئے بھی راضی کیا اور اس سلسلے میں فرانس نے ڈونرز کانفرنس کا بھی انعقاد کیا ۔ بلاول بھٹو زرداری کی کوششوں سے عالمی برادری نے پاکستان کی کچھ مدد بھی کی ہے اور مدد کے کئی وعدوں پر عمل درآمد ہونا باقی ہے ۔ وزیر خارجہ کی حیثیت سے بلاول بھٹو زرداری کی دیگر سفارتی کامیابیوں میں یہ بھی ایک بڑی کامیابی ہے۔

سندھ میں سیلاب کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے تھے ۔ اب انہیں پیپلز پارٹی کی حکومت ایسے گھر تعمیر کرکے دے رہی ہے کہ وہ سیلاب میں بھی محفوظ رہیں گے ۔ اس اسکیم پر ان شاء اللّٰہ پورے ملک میں عمل درآمد کیا جائے گا اور اس سے ملک میں رہائشی سہولتوں کا فقدان ختم ہو جائے گا ۔یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا تعمیراتی پروگرام ہے ، جو عوام کی خدمت کیلئے ہے ۔21لاکھ گھر بنانا کوئی آسان کام نہیں ،یہ بیڑا صرف پیپلزپارٹی ہی اٹھا سکتی ہے کیونکہ وہی عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے ۔ پیپلز پارٹی جوکہتی ہے وہ کرکے بھی دکھاتی ہے ۔ پیپلز پارٹی کا وعدہ ہے’’ روٹی ، کپڑا اور مکان‘‘ اور یہ وعدہ پیپلز پارٹی نے پورا کر دیا ہے ۔

(کالم نگار رکنِ سندھ اسمبلی ہیں)

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین