امریکی ریاست فلوریڈا کی ایک چیریٹی شاپ کے ہالووین سیکشن سے انسانی کھوپڑی دریافت کرنے کے بعد افسران نے لاش کی تلاش شروع کر دی۔
فلوریڈا میں یہ غیر متوقع واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک عقابی نگاہوں والے ماہرِ بشریات نے کے چیریٹی شاپ کے ہالووین سیکشن میں ایک انسانی کھوپڑی پڑی دیکھی۔
دکان میں انسانی کھوپڑی دیکھنے کے بعد وہاں تفتشی افسران کو بلایا گیا جو اس بات پر بضد رہے کہ کھوپڑی ممکنہ طور پر کسی انسان کی ہے حالانکہ دکان کے مالک نے وضاحت کی کہ یہ کھوپڑی خریدے جانے کے بعد سے کئی سالوں سے یہاں محفوظ ہے۔
امریکی شہر میامی کے شمال مغرب میں تقریباً 160 میل کے فاصلے پر اب نورتھ فورٹ مائرز کے حکّام مقامی طبی معائنہ کار کے ساتھ مل کر دکان سے ملنے والی اس انسانی کھوپڑی کی تحقیقات کر رہے ہیں، اگرچہ حکام کو کسی جرم کا شبہ نہیں ہے لیکن پھر بھی وہ اس بارے میں مزید تحقیقات کریں گے۔
لی کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے سوشل میڈیا پر اس صورتِ حال پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے ’غیر معمولی واقعات کا ایک موڑ‘ قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ فلوریڈا کے قانون میں انسانی اعضاء بشمول آنکھیں، کورنیا، گردے، جگر، دل، پھیپھڑے، لبلبہ، ہڈیاں، جلد یا ٹیشوز کو تحقیق کے لیے بیچنے یا خریدنے پر پابندی ہے۔
اسی طرح کی ایک دریافت ستمبر میں ایریزونا میں بھی ہوئی تھی جب ایک چیریٹی شاپ سے انسانی کھوپڑی ملی تھی جس پر ماہرین نے یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ یہ انسانی کھوپڑی ہے لیکن ممکنہ طور پر قدیم ہے یعنی اسے اس شاپ پر لانے کے لیے کسی نے کوئی جرم نہیں کیا۔
اگرچہ اس طرح کے واقعات پریشان کن ہو سکتے ہیں لیکن یہ ماہرِ بشریات کو اپنی طرف متوجہ بھی کرتے ہیں اور انسانی ارتقاء کے بارے میں ہماری سمجھ میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ 2019ء میں، ایتھوپیا سے تقریباً 3.8 ملین سال پرانی کھوپڑی دریافت ہوئی تھی جس سے ابتدائی انسانوں کو جنم دینے والی انواع کے بارے میں معلومات ملی تھی۔