بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان ورلڈکپ کے فائنل میچ میں بھارتی بیٹنگ کی بری طرح ناکامی کے بعد ’پچ‘ کے حوالے سے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
اپنی زبردست بیٹنگ کی وجہ سے مشہور بھارتی ٹیم جو ورلڈ کپ کے سارے میچز میں ہی مخالف ٹیمز کو بڑے ہدف دیتی نظر آئی لیکن ایونٹ کے فائنل میچ میں آسٹریلیا کے خلاف 50 اوورز میں صرف 240 رنز کا ہی ہدف دے سکی جسے دوسرے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے کینگروز نے آرام سے حاصل کر کے چھٹی بار ورلڈ کپ جیت لیا۔
آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ نے ورلڈ کپ کے اس فائنل میچ میں یوں آسٹریلیا کے خلاف بھارتی ٹیم کی شکست کا ذمے دار بھارت کی ’پچ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ‘ کو ٹھہرایا۔
اُنہوں نے کہا کہ’آج کے میچ میں برصغیر کی کنڈیشنز تھیں، وکٹ کا انتخاب شاید بھارت کو مہنگا پڑا‘۔
یاد رہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) پر نیوزی لینڈ اور بھارت کے درمیان ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میچ کی پِچ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی اجازت کے بغیر تبدیل کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
اس حوالے سے آئی سی سی کا اپنے وضاحتی بیان میں کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں پچ کی تبدیلی پہلے بھی کئی بار ہو چکی ہے، سیمی فائنل سے قبل پچ کی تبدیلی گراؤنڈ کیوریٹر اور میزبان ملک کی سفارش پر کی گئی تھی اور یہ بات آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ کے علم میں تھی۔
واضح رہے کہ بھارت تمام ترحربوں اور سازشوں کے باوجود پاش پاش ہو گیا اور آسڑیلیا پھر کرکٹ کا بادشاہ بن گیا، پلیئر آف دی میچ ٹریوس ہیڈ نے فائنل میں سنچری بنا کر مضبوط بھارتی بولنگ کا جلوس نکال دیا۔
شاندار بولنگ اور ٹریوس ہیڈ کی میچ وننگ سنچری کی بدولت آسٹریلیا میزبان بھارت کو اسی کی سر زمین پر 6 وکٹ سے شرم ناک شکست دے کر ریکارڈ چھٹی بار ورلڈ کپ کرکٹ کا عالمی چیمپئن بن گیا۔