• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شگونِ بد ہے، یہی خوف کی علامت ہے

پڑوس والو! یہ گرتی ہوئی عمارت ہے

جو ہوسکے تو علاقے سے دُور جا نکلو

جو گر پڑی تو سمجھ لو بڑی قیامت ہے

وہ جن میں فہم و فراست تھی، زیرِ خاک ہوئے

خِرَد ہے پا بہ سلاسل، جنوں سلامت ہے

اس انتشار میں، یہ ذکرِ خامہ و قِرطاس

خود اپنے آپ سے ہم کو بڑی ندامت ہے

ہم انتخاب کریں بھی تو اب کریں کس کا

نہ اب کسی میں ذہانت، نہ کچھ متانت ہے

سفر طویل، پئے رہگزر مگر ہے یہی

یہی قلم! کہ جو اجداد کی امانت ہے

اگرچہ ظاہری صورت میں ہے سُخن کڑوا

پر اس کے باطنی پیکر میں اِک فراست ہے

قمرؔ قبول، بہت کچھ رہا نہیں بس میں

مگر مزاج میں، ہر آن استقامت ہے