لاہور(نمائندہ خصوصی)مریم جمیلہ کی علمی خدمات پر پی ایچ ڈی ہونی چاہیے۔پوری دنیا میں مغربی اور امریکی و یہودیت کے گھناونے کردار کو مریم جمیلہ نے بے نقاب کیا۔دین اسلام کی خدمت و ترویج کے لیے انہوں نے 38 کتابیں لکھیں علامہ اقبال ؒ،مولانا سید ابو اعلیٰ مودودی ؒ کے بعد مریم جمیلہ ایک جامع سکالر تھیعلامہ اقبال ؒ،مولانا سید ابو اعلیٰ مودودی ؒ کے بعد مریم جمیلہ ایک جامع سکالر تھی ،ان خیالات کا اظہار بیاد مریم جمیلہ ؒ عجم و فلسطین کے موضوع پرسیمینار میں مقررین نے کیا، صدارت میاں ادریس نے کیا۔ لیاقت بلوچ،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، میاں مقصود احمد،کرنل اشفاق حسین ،میجر آفتاب، ڈاکٹر حمیرا طارق، سمعیحہ راحیل قاضی ،رانا نثار،صوفی خلیق احمد بٹ،ماریہ معین نے اظہار خیال کیا۔ مقررین نے کہاکہ مریم جمیلہ کی دین اسلام کی خدمات مدتوں یاد رہیں گی۔ لیاقت بلوچ نے کہا مریم جمیلہ نے مولاناسید ابو اعلیٰ مودودی ؒ سے جب رابطہ کیا تو اپنے خط کے جواب میں مولانا سید ابو اعلیٰ مودودی ؒ کے جوابی خط پر ان کے دل میں اطمینان پیدا ہوا۔، میاں مقصود احمد نے کہا مریم جمیلہ کی زندگی اور جستجو ہمیں بتا گئی ہے کہ دین اسلام میں بڑی کشش اور تڑپ ہے۔مریم جمیلہ کے لیے انکے شوہر محمد یوسف خان اور شفیقہ بیگم نے بھی لازوال قربانی دی۔ کرنل (ر)اشفاق حسین نے کہا مریم جمیلہ امریکہ سے پاکستان اپنا جو ٹائپ رائٹر لے کر آئیں وہ پاکستان امریکہ کے اس وقت کے لاکھوں ڈالر کے معاہدوں سے زیادہ قیمتی تھا۔ ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا مریم جمیلہ کی زندگی کو دیکھ کر عورتوں کو سعادت کی زندگی گزارنی چاہیے۔وہ خواتین میں بڑا عزت کا مقام رکھتی تھیں۔مارگریٹ مارکس سے مریم جمیلہ کا سفر خواتین کے لیے ایک فخر کی حیثیت رکھتی ہے۔ ڈاکٹر سمعیحہ راحیل قاضی نے کہا مریم جمیلہ کی قدر پاکستان سے زیادہ یورپ،امریکہ میں دیکھی جا سکتی ہے ۔تقریب میں محمد یوسف خان اور مریم جمیلہ کے بیٹوں،بیٹیوں اور عزیزوں اقارب کی بڑی تعداد میں شرکت کی۔