ڈاکٹر رحمت عزیز چترالی
موسیقی کو کسی بھی قوم، نسل یا لسانی گروہ کی جانب سے اپنی ثقافت کے اظہار کا ایک اہم اور طاقت وَر ذریعہ سمجھا جاتا ہے اور موسیقی ہی ثقافتی وَرثے، لوک روایات اور شناخت کو تادیر برقرار اور قائم و دائم رکھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وخی کمیونٹی کی منفرد موسیقی گلگت بلتستان اور چترال کی وادیٔ بروغل کی وخی ثقافت کو برقرار رکھنے اور فروغ دینے کے علاوہ کمیونٹی کے افراد میں ہم آہنگی پیدا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
وخی باشندے یا قبائل دراصل ایک نسلی گروہ ہے، جو واخان کوریڈور، ہندوکش، ہمالیہ اور قراقرم کے پہاڑوں کے سنگم میں واقع چترال اور گلگت بلتستان کے علاقوں میں آباد ہیں۔ چترال کی وادیٔ بروغل میں واقع زمین کی ایک تنگ پٹّی میں، جو افغانستان سے چین تک پھیلی ہوئی ہے، وخی قبائل طویل عرصے سے مقیم ہیں۔ وخی ثقافت ایک بھرپور اور متنوّع تہذیب کی حامل ہے، جو نسل در نسل منتقل ہونے والی منفرد رسوم و رواج پر مشتمل ہے اور اس کا تحفّظ چترال اور گلگت بلتستان کے اُن وخی قبائل کے لیے ناگزیر ہے، جو تیزی سے رُونما ہونے والی سماجی اور معاشی تبدیلیوں کے پیشِ نظر اپنی الگ شناخت برقرار رکھنے کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہیں۔
وخی قبائل شادی اور پیدایش سمیت دیگر اہم ثقافتی تقریبات اور خوشی کے مواقع پر روایتی موسیقی کا اہتمام کرتے ہیں، جب کہ وادیٔ کالاش میں تو مُردے کی آخری رسومات کے موقعے پر بھی یہ بجائی جاتی ہے۔ رباب اور دَف جیسے قدیم آلات وخی موسیقی کا لازمی جُز ہیں اور ان آلات موسیقی کی الگ شناخت برقرار رکھنے کے لیے نسل در نسل منتقل ہوتے آ رہے ہیں۔ یہ موسیقی چترال اور گلگت بلتستان کی وخی برادری میں ہم آہنگی کے فروغ کا بھی ایک اہم ذریعہ ہے کہ کمیونٹی کے سب افراد ایک جگہ جمع ہو کر موسیقی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
ناقابلِ اشاعت نگارشات اور اُن کے تخلیق کار برائے ’’صفحہ متفرق‘‘
پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کا سربکف محافظ ( محمد فاروق عزمی) ٭انوکھا پیغام (آسیہ پری وش، حیدرآباد)٭دوڑ پیچھے کی طرف گردشِ ایّام (امام سیف اللہ خان)٭آثارِقیامت(غلام نبی لغاری، سانگھڑ) ٭فلسطین کی پکار(شگفتہ بانو، لالہ زار، واہ کینٹ)٭سوئی گیس(شری مُرلی چند گھو گھلیہ، شکارپور، سندھ)٭انتخابات کی تاریخ کے لیے صدارتی تجاویز، گلشنِ اقبال حادثہ (ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی)٭اصل دفاعِ پاکستان (فوزیہ تنویر، ملیر کینٹ کراچی)٭ہاتھی(رانا تحسین احمد خان)٭ماحول کی صفائی ضروری (شائستہ عابد)٭ناموسِ رسالتؐ کا تحفّظ عین ایمان (مولانا قاری محمد سلمان عثمانی)٭سب سے محبّت کرو(رضاعلی لاہور)۔