مرتب: طلعت عمران
حسبِ روایت، سالِ نو کے لیے، آپ کو اپنے پیاروں کے نام پیغامات بھیجنے کا سندیسہ دیا، تو آپ کی جانب سے ہمیشہ کی طرح کچھ کھٹے میٹھے اور کچھ تیکھے الفاظ میں گُندھے دِلی جذبات و احساسات پر مبنی پیغامات کا گویا ایک انبار سا لگ گیا۔ تو لیجیے، آپ کی خواہشوں، امیدوں، خوشیوں اور نیک تمنّائوں کی یہ صندوقچی کھول کر آپ کے سامنے رکھے دے رہے ہیں۔ ملاحظہ فرمائیے، اپنے پیغام، اپنے پیاروں کے نام۔
(اہلِ وطن کے نام)
2023 ء کا سورج بہت سی تلخ و شیریں یادوں کے ساتھ غروب ہو گیا۔ اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ نیا سال تمام اہلِ وطن کے لیے ڈھیروں خوشیاں و کام رانیاں لائے اور ہمارا پیارا وطن خُوب پھلے پُھولے۔ آمین۔ (شاہد ہ ناصر،کراچی کی دِلی دُعا)
( شریکِ حیات، خد یجہ کے نام)
بِن تیرے کائنات کا منظر…ایک دسمبر کی شام ہو جیسے…درد ٹھہرا ہے آ کے یوں دِل میں…عُمر بَھر کا قیام ہو جیسے۔ (زین العابدین، ابو ظبی کااظہارِ چاہت)
( کالج کی بچھڑی ہوئی سہلیوں کے نام)
پیاری سہیلیو، شازیہ ،رخسانہ اورساجدہ ! اللہ تعالیٰ آپ کو سدا خوش اور آباد رکھے۔ آپ کے ساتھ بیتے خُوب صُورت لمحے مَیں کبھی فراموش نہیں کرسکتی۔ کاش ! وہ دِن، وہ زمانہ پھر لوٹ آئے۔ (شہلا الیاس، کراچی کی معصومانہ خواہش)
(ہم وطنوں کے نام)
گزشتہ برسوں کی طرح2023ء بھی گزر گیا، لیکن ہم نے خود سے یہ استفسار کیا کہ پچھلے سال ہم کوئی ایسا کام کرسکے، جس سے ہماری زندگی میں کوئی تبدیلی رُونما ہوئی ہو۔ اگر اس سوال کا جواب نفی میں ہے، تو ہمیں اب اس پر سوچ بچار کرنی چاہیے کہ 2024ء میں ہم ایسے کون سے کام سر انجام دیں کہ جن کے نتیجے میں ہمارے معاشرے میں ایسی تبدیلی وقوع پذیر ہو، جو ہمیں تہذیب یافتہ معاشروں کی صف میں کھڑا کر دے۔ (ڈاکٹر ظفر فاروقی، ایسوسی ایٹ پروفیسر،گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج، نشتر روڈ،کراچی کی نصیحت )
(پیارے بیٹے، محمد حسّان کے نام)
تم جس خواب میں آنکھیں کھولو…اُس کا رُوپ اَمر…تم جس رنگ کے کپڑے پہنو…وہ موسم کا رنگ…تم جس پُھول کو ہنس کر دیکھو…کبھی نہ وہ مُرجھائے…تم جس حرف پہ انگلی رکھ دو…وہ روشن ہو جائے۔ (محمد بلال غنی کی اومان سے لختِ جگر کے لیے نیک تمنّائیں)
(اپنے شاہ کار کے نام)
تُو تو نکھرا ہوا ازل سے ہے
تِرا چہرہ مِری غزل سے ہے (پروفیسر طاہرہ اسحاق، پی ای سی ایچ سوسائٹی، کراچی سے)
( اہلیہ مرحومہ کے نام)
14جولائی1967ء بہ روز جمعہ وہ میرے عقد میں آئی۔ 8درجے تک تعلیم حاصل کرنے والی، کوچوان کی بیٹی لال ٹین کی روشنی میں میرے گھر کی زینت بنی۔ خدمت گزار اور کفایت شعار ایسی کہ 20سال میں بیٹیوں کے لیے اتنا سونا جمع کرلیا کہ زکوٰۃ فرض ہو گئی۔ 26جنوری 2002ءبہ روز ہفتہ بعد از نمازِ فجر خالقِ حقیقی سے جاملی۔ ربِّ کریم سے اُس کی مغفرت کی قوی امید ہے۔ اے کاش!کار زارِ ہستی میں کہیں مل جائے، تو بے چین دِل کو قرار آ جائے۔ (غلام اللہ چوہان، گزدر آباد، کراچی کااپنی ’’نصف بہتر ‘‘کو خراجِ عقیدت)
(اہلیہ، شازیہ عمران کے نام)
نئے سال تم جب بھی آنا…سب کے لیے بس خوشیاں لانا…ہر چہرے پر ہنسی سجانا…ہر آنگن میں پھول کھلانا…جو بچھڑے ہیں، اُنہیں ملانا…جو رُوٹھے ہیں، اُنہیں منانا…جو سوئے ہیں، اُنہیں جگانا…جورُوٹھے ہیں، انہیں منانا۔ (عمران خالد خان، گلستانِ جوہر، کراچی سے)
(بیٹی اور بیٹے کے نام)
پیاری بیٹی، ماہ نور جاوید اور پیارے بیٹے، محمد شہیر حسن! اللہ تعالیٰ آپ دونوں کو طویل سُکھی زندگی عطا فرمائے اور آپ پر اپنی عافیت اور چاہنے والوں کا سایہ ہمیشہ قائم رکھے۔ آمین۔ (محمد جاوید اقبال اور مسز لبنیٰ جاوید، لاہور کی نیک خواہشات)
( سیرت النّسا (مرحومہ) کے نام)
خورشید کی ضیا ہو کہ رُوپہلی چاندنی…بے نُور سا ہوا ہے اُجالا ترے بغیر…میری بے بسی بنی ہے تماشا، خدا پناہ…لاکھ تھاما جگر کو، دل کو سنبھالا تِرے بغیر…منزل کوئی نہیں ہے ،کوئی ہم سفر نہیں ہے…بھٹکتا مَیں پھر رہا ہوں یوں ہی تنہا تِرے بغیر…اب کس کے سہارے ہوگا سفر زندگی کا طے…اب کون ہے جہاں میں ہمارا تِرے بغیر…کبھی اس کو اپنے جلوے سے آشادکام کر…تیرا فانی ہے دِل گرفتہ، ہر سُو تِرے بغیر۔ (خواجہ محمد ارشد، ہجیرہ کے منظوم جذبات)
(اہلِ وطن اور سن ڈے میگزین کی ٹیم کے نام )
تمام اہل وطنِ اور سن ڈے میگزین کے تمام اسٹاف بالخصوص ایڈیٹر نرجس ملک، منوّر راجپوت، ہمایوں ظفر و شفق رفیع اور تمام قارئین کو سالِ نو مبارک ہو۔ میری دُعا ہے کہ یہ سال ہم سب کے لیے خوشیاں اور شادمانیاں لے کر آئے اور عام انتخابات کے نتیجے میں عوام کے خیر خواہ برسرِ اقتدار آئیں، جو ہوش رُبا منہگائی پر قابو پا کر شہریوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کریں۔ (آمین) (محمد اسحاق قریشی، اورنگی ٹاؤن، کراچی)
(بچّوں، نوجوانوں کے نام)
وطنِ عزیز میں بسنے والے تمام بچّوں اور مستقبل کے معمار، نوجوانوں کو نیا سال مبارک ہو۔ (علی، حسنین، سہیرا اور بریرہ، کراچی سے)
(امّی، ابّو اور تایا جان کی فیملی کے نام)
پیارے امّی، ابّو اور تایا ابّو کی فیملی کو نیا سال بہت بہت مبارک ہو۔ (مسٹر این کے، امداد عطّاری اور حافظ حسیب، کراچی کا پیغام)
(اہلِ اورنگی ٹاؤن کے نام)
تمام اہلِ اورنگی ٹاؤن کو سالِ نو کی خوشیاں مبارک ہوں۔ اللہ پاک یہ سال ہم سب کے لیے خوشیاں اور شادمانیاں لے کر آئے۔آمین۔ (قاسم بھائی اینڈ برادرز،اورنگی ٹاؤن، کراچی)
(کشمیری بھائیوں کے لیے )
اہلِ وطن، بالخصوص تمام کشمیری بھائیوں کو سا لِ نو مبارک ہو۔ ہماری دِلی تمنّا ہے کہ کشمیری مسلمان جلد از جلد بھارت کے تسلّط سے آزاد ہو جائیں۔ (شمیم بھائی، حسن، حسنین اینڈ سسٹرز، کراچی کی دُعا)
(پیاری دوست ،ارم بتول کے نام)
شادی کے بعد گرین ٹائون، کراچی سے سیال کوٹ جانے والی میری پیاری دوست، ارم بتول کو نیا سال مبارک ہو۔ اللہ تعالیٰ تمہیں شادو آباد رکھے۔ آمین۔ (ثنا توفیق، کراچی)
(آپ کے نام)
میری دِلی تمنّا ہے کہ نیا سال آپ کے لیے ڈھیروں خوشیاں اور کام یابیاں لے کر آئے۔ (منصور خان سومرو)
(عزیزو اقارب کے نام)
تمام عزیز و اقارب ، خاص طور پر پیارے بھتیجے کو نیا سال اور شادی مبارک ہو۔ (آصف بھائی اور سیّد کمال احمد، اورنگی ٹاؤن، کراچی)
(اپنے والدین کے نام)
میری دُعا ہے کہ نئے سال میں اللہ تعالیٰ میرے والدین کو زندگی کی ساری خوشیاں دیکھنا نصیب فرمائے اور ان کی عُمر دراز ہو۔ آمین۔ (محمّد عُمر اسرار، بھکر سے)
(سن ڈے میگزین کی ٹیم کے نام)
سن ڈے میگزین کی پوری ٹیم کو سالِ نو بہت بہت مبارک ہو۔ میری دُعا ہے کہ یہ جریدہ دن دُگنی رات ،چوگنی ترقی کرے۔ آمین۔ (صائمہ مسلم، کراچی کی دُعا)
(دوستوں کے نام)
تمام دوست احباب کو سالِ نو مبارک ہو۔ اللہ آپ سب کو شادوآباد رکھے۔(آمین) (معاذ، عزیز، فیضان اور کے کے، اورنگی ٹاؤن، کراچی)
(ارضِ پاک کے باسیوں کے نام)
یہ زمیں مقدّس ہے، ماں کے پیار کی صُورت …اس چمن میں تم سب ہو، برگ و بار کی صورت …دیکھنا گنوانا مت، دولتِ یقیں لوگو…یہ وطن امانت ہے اور تم امیں لوگو…یہ وطن تمہارا ہے، تم ہو پاسباں اس کے۔ (ڈاکٹر ادیب عبدالغنی شکیل کا مکّہ مکرّمہ کی معطّرو متبرّک فضاؤں سے سندیسہ)
(مظلوم فلسطینی مسلمانوں کے نام)
تمام اہل وطن کو سالِ نو مبارک ہو۔ ہمیں نئے سال کی خوشیاں مناتے وقت اپنے فلسطینی بھائیوں کو ہرگز نہیں بُھولنا نہیں چاہیے اور اللہ تعالیٰ سے دُعا کرنی چاہیے کہ وہ مظلوم فلسطینیوں کو اسرائیل کے مظالم سے جلد از جلد نجات عطا فرمائے۔ آمین۔ ( ولید، مریم اور مانو، اورنگی ٹاون، کراچی کی دُعا)
( سیاست دانوں کے نام)
آپ مُلک کا اہم ترین طبقہ ہیں اور قانون سازی آپ کی بنیادی ذمّے داری ہے۔ سالِ نو کی موقعے پر آپ سے درخواست ہے کہ ذاتی و سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر قومی مفاد میں پالیسیز مرتّب کریں۔ سالِ نو میں اسلامی علوم اور جدید تعلیم دونوں کو فروغ دینے کی کوشش کی جائے۔
دیہی علاقوں کے مکینوں کی حالتِ زار پر خصوصی توجّہ دیں اور انہیں صرف ووٹ کے حصول کا ذریعہ نہ سمجھیں۔ انہیں تعلیم اور روزگار فراہم کیا جائے، تاکہ یہ مُلکی معیشت پر بوجھ بننے کی بہ جائے مُلک و قوم کی ترقّی میں مثبت کردار ادا سکیں۔ علاوہ ازیں، خانہ بدوشوں کی بڑھتی آبادی اور ان کی خوش حالی پر توجّہ مرکوز کریں، تاکہ شہروں کی جانب ان کی نقل مکانی کو روکا جا سکے۔ (خواجہ تجمّل حسین، کراچی کی تجاویز)
(والدین کے نام)
والدین ہمیشہ اپنی اولاد کو ایک پُر آسائش اور خوش گوار زندگی فراہم کرنے کے لیے کوشاں رہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے اپنا آرام اور سُکھ، چین تیاگ دیتے ہیں۔ سالِ نو کے آغاز پر ہم اپنے ایثار کیش والدین کی صحت و سلامتی اور درازیٔ عُمر کے لیے دُعا گو ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمارے والدین کو ان کی قربانیوں کا اجرِ عظیم عطا فرمائے۔ آمین۔ (ایمان کامران اور عبد الرحمٰن خان، مُرشد ٹاؤن، کھنّہ کاک، راول پنڈی کا خراجِ تحسین)