• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: شہری کی ہلاکت، ایس ایس پی ایس آئی یو کو عہدے سے ہٹادیا گیا

--- فائل فوٹو
--- فائل فوٹو

کراچی کے علاقے صدر کے بدنام زمانہ سابقہ سی آئی اے سینٹر میں پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) میں تشدد سے ملزم کی ہلاکت پر آئی جی رفعت مختار راجہ نے ایس آئی یو پولیس کے ایس ایس پی خالد مصطفیٰ کورائی کو عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔ 

خالد مصطفی کورائی کو سینٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند نے ایس آئی یو کے ڈی ایس پی سعید احمد رند اور ایس ایچ او سید عتیق حسین شاہ کو عہدوں سے معطل کرکے تبادلہ بھی کر دیا گیا ہے۔  

ایس ایچ او کو گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹر میں جبکہ ڈی ایس پی کو کراچی پولیس آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 

پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نظام الدین کی حراست میں ہلاکت کے الزام میں اے ایس آئی ساجد اور شاداب کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم کو 12 جنوری کو  منگھوپیر میں واقع اس کے گھر سے حراست میں لیا گیا تھا۔ 

پولیس کی جانب سے ملزم کو ہتھکڑی لگا کر اس کے گھر کی تلاشی بھی لی گئی تھی۔ ایس ائی یو سینٹر میں تفتیش کے دوران ملزم پولیس کے مبینہ تشدد سے موت کا شکار ہو گیا۔ 

پولیس اہلکاروں نے مجرمانہ غفلت کرتے ہوئے واقعہ کو چھپایا اور حراست میں لیے گئے نظام الدین کی لاش منگھو پیر میں اس کے گھر کے قریب پھینک دی۔ 

ابتدائی تحقیقات کے دوران جرم ثابت ہونے پر آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی نے کارروائی کی۔ 

پولیس کے خلاف متوفی کے بھائی قیام الدین کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والا ملزم نظام الدین انسداد دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث تھا۔ اس کے خلاف مذہبی دہشتگردی، اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری اور دیگر جرائم کے مقدمات بھی درج تھے۔

قومی خبریں سے مزید