آج عالمی یوم خواتین منایا جا رہا ہے، تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں ہر نئے ابھرتے سورج کیساتھ اس بات کی اہمیت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے کہ کسی بھی ملک، ریاست یا قوم کی حقیقی ترقی کا سفر خواتین کی شمولیت کے بغیر ناممکن ہے اور زندگی کے تمام شعبوں میں عورتوں کو مواقع فراہم کرکے انہیں بااختیار بنانے کیلئے عملی اقدامات اٹھانا سب سے اہم ہے۔
سندھ پیپلز ہاؤسنگ فار فلڈ افیکٹیز (SPHF) نے خواتین کو بااختیار بنانے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے قیام کے روز سے ہی سیلاب متاثرہ علاقوں کی بے یارومددگار و مایوس خواتین جن میں بیوہ، عمر رسیدہ اور معذور عورتیں شامل ہیں سب کو بااختیار بنانے کا فیصلہ کیا اوراب تک بذریعہ سروے 8 لاکھ خواتین بینیفشری قرار پائی گئی ہیں۔ بینیفشری قرار دی گئی خواتین کو سب سے پہلے زمین کے مالکانہ حقوق فراہم کرنے کا سلسلہ شروع ہوا، جس کا افتتاح چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ سے کیا جہاں 5 ہزار خواتین میں لینڈ ٹائٹلز تقسیم کیے گئے۔ اس مرحلے کے مکمل ہونے کے بعد سیلاب متاثرہ خواتین کے نام پر بینک اکائونٹس کھولے جا رہے ہیں اور اب تک ڈیڑہ لاکھ سے زائد عورتوں کو نئے گھر تعمیر کرنے کیلئے رقم بھی فراہم کردی گئی ہے، جبکہ دیگر خواتین بھی جلد ہی اپنے گھروں کی تعمیر شروع کریں گی۔
زمین کے مالکانہ حقوق ملنے پر سیلاب متاثرہ علاقوں کی خواتین کیجانب سے بھرپور خوشی کا اظہار اس بات کا ثبوت ہے کہ ایس پی ایچ ایف کے تحت عورتوں کو بااختیار بنانے کیلئے جاری کوششوں کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ متاثرہ خواتین کا کہنا ہے کہ مالکانہ حقوق کے حصول کے بعد انہیں اپنی زندگی میں پہلی بار خودمختاری کا احساس ہوا ہے، دیہی علاقوں میں عورتوں کو بااختیار بنانے کا عمل کسی انقلاب سے کم نہیں، کیوں کہ وہ غریب گھرانوں سے تعلق رکھتی ہیں، سیلاب میں بہہ جانے والے گھروں کی دوبارہ تعمیر انہیں ایک ناممکن عمل لگتا تھا مگر ایس پی ایچ کے تحت نہ صرف انہوں نے نئے گھر تعمیر کیے ساتھ ساتھ مالکانہ حقوق بھے حاصل کرلئے، اس اقدام سے ان کیلئے خودمختاری اور خوشحالی کی نئی راہیں متعین ہوئی ہیں۔
سندھ کے سیلاب متاثرہ اضلاع میں خواتین کیلئے ہنرمند پروگرام بھی شروع کیا گیا ہے، جس میں انہیں عمارت سازی کے فن کی تربیت فراہم کی جا رہی ہے اور ابتدائی طور پر 2 ہزار خواتین کی تربیت کا سلسلہ جاری ہے، جس کے بعد یہ خواتین کاریگر گھروں کی تعمیر کا کام شروع کرکے ایک نئی تاریخ رقم کریں گی، کیوں کہ اس سے قبل عورت کاریگر کا تصور سرے سے ہی موجود نہیں تھا مگر ایس پی ایچ ایف کے توسط سے ناممکن کو ممکن بنایا جا رہا ہے۔
سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں خواتین کو زیادہ سے زیادہ ترجیح دیکر انہیں بااختیار بنانا پورے معاشرے کیلئے مثبت و انقلابی عمل ثابت ہوگا۔ ایس پی ایچ ایف کے اس عمل سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے خواتین کی خودمختاری پر مبنی ویژن کی تکمیل بھی ہو رہی اور حکومت سندھ کیجانب سےعورتوں کی ترقی و خوشحالی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کی روشنی میں مثبت نتائج بھی سامنے آ رہے ہیں۔