آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے گٹکا، ماوا، مین پوری اور دیگر منشیات کے خلاف صوبائی ٹاسک فورس قائم کردی۔
ٹاسک فورس کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ہوں گے، اگر کوئی پولیس افسر گٹکا ماوا کی سرپرستی میں ملوث نکلا تو نہ صرف ایس ایچ او بلکہ متعلقہ ایس ایس پی کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
ٹاسک فورس پورے صوبے میں کام کرے گی اور اس سلسلے میں پولیس کے کسی بھی یونٹ سے لاجسٹک اور افرادی قوت طلب کرسکتی ہے۔
ٹاسک فورس مقدمے کے اندراج کے بعد انویسٹی گیشن کی بھی مانیٹرنگ کرے گی، فورس میں شامل ڈی آئی جیز ایس پی لیول کے افسران کی سربراہی میں ٹیمیں تشکیل دیں گے جو کہ اپنے ساتھ دیگر پولیس افسران کو شامل کرکے کارروائیاں کریں گے۔
اس سلسلے میں باقاعدہ طور پر حکم نامہ بھی جاری کردیا گیا ہے، حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ جہاں کہیں بھی گٹکا، ماوا اور دیگر منشیات برآمد ہوئی اور وہاں کسی بھی پولیس افسر کی انوالومنٹ ثابت ہوگئی تو متعلقہ ایس ایس پی سے لے کر ایس ایچ او تک کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ غلام نبی میمن جب اس سے قبل آئی جی سندھ تھے تب بھی انہوں نے گٹکا ماوا کے خلاف ٹاسک فورس بنائی تھی جس نے کراچی میں کئی کامیاب کارروائیاں کی تھیں۔