مصنّف: علی حسن ساجد
صفحات: 111، قیمت: 1000 روپے
ناشر: چلڈرن فائونڈیشن، کراچی۔
فون نمبر: 2130552 - 0333
علی حسن ساجد ہمہ جہت شخصیت کے مالک ہیں۔ بڑے بڑے سرکاری عہدوں پر فائز رہے اور اب بھی ہیں، لیکن اُنہوں نے ادب کو ہمیشہ اپنی ترجیحات میں شامل رکھا۔ ان کا شمار پاکستان کے اُن ادیبوں میں ہوتا ہے، جنہوں نے بچّوں کے ادب کو ذریعۂ اظہار بنایا اور مستقل مزاجی سے اِس میدان میں سرگرمِ عمل ہیں۔ بچّوں کے حوالے سے ان کی کئی کتابیں منظرِعام پر آچُکی ہیں اور اُنھوں نے بچّوں کے ادب کے فروغ کے لیے’’چلڈرن فائونڈیشن‘‘ کے نام سے ایک تنظیم بھی بنائی، جس کے زیرِ اہتمام کئی معلوماتی اور دل چسپ کتابیں شائع کیں۔ 2006ء سے بچّوں کا رسالہ ’’جنگل منگل‘‘ بھی نکال رہے ہیں۔
عرصۂ دراز تک پی ٹی وی پر خبریں بھی پڑھیں، ایک گورنر سندھ کے پریس سیکریٹری بھی رہے۔ کراچی کی تاریخی عمارات اور تہذیب و ثقافت سے متعلق ان کے لاتعداد مضامین روزنامہ جنگ میں شائع ہوئے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ زیرِ نظر کتاب بچّوں کے لیے دل چسپ ڈراموں پر مشتمل ہے۔ بچّوں کی نفسیات سمجھے بغیر اُن پر لکھا ہی نہیں جاسکتا اور علی حسن ساجد اِس فن میں مشّاق ہیں۔
اُن کا ہر ڈراما اپنے اندر کوئی نہ کوئی انفرادیت رکھتا ہے۔’’ بڑھتے چلو، بورڈنگ ہاؤس، عید کا دن، لیموں کی قیمت، ہیروں کی کان، قاضی کا انصاف اور رہنما خواب‘‘ جیسے عنوانات سے بھی ڈراموں کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ علی حسن ساجد بچّوں کے وہ ادیب ہیں، جن کی پانچ کتابوں نے’’نیشنل بُک فاؤنڈیشن، اسلام آباد‘‘ سے انعامات حاصل کیے۔ زیرِ نظر کتاب کے تمام ڈرامے بچّوں کی نفسیات کے عین مطابق لکھے گئے ہیں اور اندازِ تحریر بہت سادہ اور پُرتاثیر ہے۔ کہہ سکتے ہیں کہ یہ کتاب بچّوں کے ادب میں گراں قدر اضافہ ثابت ہوگی۔