مولف: شبّیر ناقد
صفحات: 164، قیمت: 1000روپے
ناشر: اردو سخن، اردو بازار، چوک اعظم، لیہ، پنجاب۔
فون نمبر: 7844094 - 0302
شبّیر ناقد کسی چھوٹے کام میں ہاتھ نہیں ڈالتے اور اُنہوں نے جو بڑے بڑے کام کیے ہیں، اُن کی بھی ایک تاریخ ہے۔ اب ادب اُن کی زندگی کا سب سے بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔سو، زیرِ نظر کتاب بھی کسی طور کم اہمیت کی حامل نہیں ہوسکتی۔ ویسے ڈاکٹر شہناز مزمّل خوش قسمت ہیں کہ انہیں شبّیر ناقد جیسا مخلص آدمی مل گیا کہ جس نے اُن کی شخصیت کے تمام پہلوئوں کو ادبی دنیا کے سامنے لا رکھا ہے۔ ڈاکٹر صاحبہ شاعرہ بھی ہیں اور محقّق بھی اور یہ کتاب اُن کی زندگی کا ’’سرنامہ‘‘ ہے۔
کتاب بارہ ابواب پر مشتمل ہے۔ شہناز مزمل کا سخن، حمد نگاری کے آئینے میں، شہناز مزمّل کا کلام، نعت نگاری کے تناظر میں، قرآنِ پاک کے منظوم مفہوم ’’نورِ قرآن‘‘ کا اجمالی جائزہ، شہناز مزمّل کی نظم نگاری، شہناز مزمّل کا معرفت آمیز سخن، شہناز مزمّل کی شاعری اور فکرِ بیداری، شہناز مزمّل کا نظریۂ ادب برائے زندگی، شہناز مزمّل کا سخن، عصری بے حسی کے حوالے سے، شہناز مزمّل کی شعری رومانیت، شہناز مزمّل داخلی احساسات کی شاعرہ، شہناز مزمّل کی غزل کے فکری موضوعات اور شہناز مزمل کا عمومی طرزِ اظہار جیسے عنوانات سے بھی کتاب کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ کمال بات ہے یہ کہ تمام مضامین شبّیر ناقد نے خُود تحریر کیے ہیں اور عموماً جب آدمی بہت زیادہ لکھتا ہے، تو اس کی تحریر میں یک سانیت سی آجاتی ہے، اِس کتاب کی انفرادیت ہی یہ ہے کہ اس میں یک سانیت سے حتی الامکان گریز کیا گیا ہے۔