• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّفہ: ڈاکٹر تہمینہ عباس

صفحات: 120، قیمت: 500روپے

ناشر: ادارۂ رموز۔ M-9، النصیر اسکوائر، فیڈرل بی ایریا، بلاک نمبر1 ، کراچی۔

فون نمبر: 3307794 - 0334

زیرِ نظر کتاب کی مصنّفہ، جامعۂ کراچی کے شعبۂ اردو میں تدریسی فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔ وہ بنیادی طور پر محقّق ہیں، لیکن ایک افسانہ نگار کی حیثیت سے بھی اُنہیں جانا جاتا ہے۔ ہمارے سامنے اُن کا پہلا افسانوی مجموعہ ہے، جس میں اُن کی18کہانیاں شامل ہیں۔ ویسے جس کتاب کا پیش لفظ ممتاز شاعر، صحافی اور دانش وَر، محمود شام نے لکھا ہو، وہ کتاب کم زور ہو ہی نہیں سکتی۔ 

شام صاحب نے ڈاکٹر تہمینہ عباس کو’’ بھرپور قوّتِ مشاہدہ والی افسانہ نگار‘‘ قرار دیا ہے اور بلا مبالغہ، اِس کتاب کے افسانے زندگی سے جُڑے ہوئے ہیں۔ گو کہ ہر افسانہ ایک نئے ذائقے سے ہم کنار کرتا ہے، لیکن گواہی، گردش اور مشرقی عورت، وہ افسانے ہیں، جن میں فکری عناصر بھی نمایاں ہیں۔ 

مصنّفہ نے موجودہ عہد میں خواتین کو درپیش مسائل اور اُن کی زندگی کے نشیب و فراز کو بڑی ہنرمندی سے اجاگر کیا ہے۔ اور اس پس منظر میں ان کی کہانیوں کے مرکزی کردار نسوانی ہیں، جب کہ اُن کا مشاہدہ اور جزئیات نگاری بھی قابلِ رشک ہے۔ ویسے تو یہ ڈاکٹر تہمینہ عباس کی پہلی افسانوی کاوش ہے، لیکن اُمید ہے کہ وہ اپنا سفر اِسی طرح جاری رکھیں گی۔ہاں،یہ ضرور ہے کہ بڑا افسانہ نگار بننے کے لیے بڑے افسانہ نگاروں کے افسانوں کا مطالعہ ناگزیر ہوتا ہے۔