• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2017 کی سازش کے ماسٹر مائنڈ ثاقب نثار اور قمر باجوہ تھے، رانا ثناء

رانا ثناء اللّٰہ : فوٹو فائل
رانا ثناء اللّٰہ : فوٹو فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ 2017 کی سازش کے ماسٹر مائنڈ ثاقب نثار اور جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ تھے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ مجھ پر منشیات کا مقدمہ بنیادی طور پر بانی پی ٹی آئی نے بنایا، مقدمہ درج کروانے والے اس وقت کے وزیراعظم تھے، شہزاد اکبر بھی ملوث تھے، شہزاد اکبر نے منشیات کے مقدمہ کیلئے اسلام آباد پولیس سے رابطہ کیا تھا، پولیس نے مجھ پر مقدمہ درج نہیں کیا تو شہزاد اکبر نے نیشنل نارکوٹکس فورس (اے این ایف) سے بات کی۔

 رہنما مسلم لیگ نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جنرل ریٹائرڈ باجوہ سے کہا تھا کہ مجھ پر منشیات کا مقدمہ آپ نے بنوایا ہے، قمر جاوید باوجوہ سے کہا تھا کہ اللّٰہ میرے اور آپ کے درمیان انصاف کرے گا، باجوہ نے کہا کہ منشیات کا مقدمہ انہوں نے نہیں بنوایا، میں نے کہا کہ اگر آپ کی اجازت کے بغیر مقدمہ بنتا تو بنانے والے کا اگلے دن کورٹ ماشل ہوتا۔

رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ 2018 میں بانی پی ٹی آئی کو شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے ساتھ بیٹھنے کا کہا تھا، بانی پی ٹی آئی چاہتے تھے کہ اسٹیبلشمنٹ ساتھ دے اور اپوزیشن کو ختم کر دے، اس پر اسٹیبلشمنٹ آن بورڈ نہ ہوئی تو بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میر جعفر اور میر صادق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی بنیاد صاف شفاف الیکشن ہے، 77 سے فروری 2024 تک کون سا الیکشن ہے جو صاف شفاف ہوا اور سب نے تسلیم کیا ہو، سیاستدان آج تک صاف شفاف انتخابات کا مسئلہ حل نہیں کر سکے، ادارے اتنے مضبوط ہوں کہ کوئی اگر کچھ کہے تو وہ مرعوب نہ ہوں، سیاسی، آئینی ادارے اور پارلیمنٹ اتنے کمزور ہیں کہ باہر سے مداخلت فیس نہیں کر سکتے، ہمیں سیاست کا جواب سیاسی بیانیہ سے ہی دینا چاہیے۔

 رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ پارٹی کی بات پارٹی کے اندر ہی کرتے ہیں، شاہد خاقان عباسی جیسے لوگوں کو پارٹی کے اندر بیٹھ کر بات کرنا چاہیے، اس وقت پاکستان میں کسی نئی پارٹی کی گنجائش نہیں، ملک میں 117 پارٹیاں ہیں، نئی پارٹی بن کر کیا کرے گی۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ تحریک انصاف کی تحریک میں کوئی دم خم نہیں، حکومت کیلئےکوئی مسئلہ کھڑا نہیں کر سکتی، حکومت کو انہیں انگیج کرنا چاہیے، پارٹی اور رہنماؤں کی سطح پر بات ہونی چاہیے۔

قومی خبریں سے مزید