• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا یہ تاثر حالیہ واقعات اور نئے امکانات کے تناظر میں قرین حقیقت اور حوصلہ افزا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات میں روپے کی قدر مزید گرنے کا امکان نہیں۔اس تاثر کا اظہار انہوں نے بلوم برگ حکام سے گفتگو اور امریکی معاون وزیر خارجہ ڈونلڈلو سمیت امریکی حکام سے واشنگٹن میں ملاقاتوں کے دوران کیا۔ زرمبادلہ ذخائر کی مضبوط ہوتی کیفیت، ترسیلات زر میں اضافے کی صورت حال اور بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے نئے امکانات کے تناظر میں وزیر خزانہ کا یہ بیان وزن رکھتا ہے۔ کچھ عرصے قبل تک مہنگائی کے بلند ہوتے گراف کے باعث ایسی پیش گوئیاں سامنے آرہی تھیں جنہیں حوصلہ افزا کہنا آسان نہیں تھا۔ مہنگائی کے پھیلتے سایوں کے ہوتے ہوئے اسی نوعیت کے اندازے سامنے آسکتے تھے۔ اپریل کے اوائل میں آنے والی ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ میں بتایا گیاتھا کہ پاکستان میں رواں سال کی پہلی ششماہی میں مہنگائی1974کے بعد ( یعنی 50برسوں میں) سب سے زیادہ رہی۔ اس کی بڑی وجہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ قرار دی گئی ۔اگرچہ حال ہی میں پیٹرول نرخ بھی بڑھا ئے گئے ہیں مگر مارچ کے مہینے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں31.30فیصد کے نمایاں اضافے سے صورتحال بہتر ہوئی جبکہ پچھلے ہفتے پاکستان ایک ارب ڈالرمالیت کے انٹر نیشنل یوروبانڈز کی بروقت ادائیگی میں کامیاب رہا۔ سعودیہ کے اعلیٰ سطحی وفد کے حالیہ دورہ پاکستان سے غیر معمولی امکانات سامنے آئے۔ جمعرات کو آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جیہاد ایزورنے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ مالیاتی فنڈ پاکستان کی مدد کے لئے تیار ہے تو یہ بات سمجھنے کی ہے کہ نئے پیکیج کے لئے ہمیں اصلاحات کی رفتار تیز کرنا ہوگی ۔معاشی ڈسپلن بہتر ہوگاتو معیشت میں ہرپہلو سے بہتری آئے گی۔ اس میں مہنگائی کی سطح اور بیروزگاری کی شرح میں کمی کے پہلو بھی شامل ہیں۔

تازہ ترین