وزارت انرجی میں ایمرجنسی پلان پر کام کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع انرجی ڈویژن کا کہنا ہے کہ تمام سرکاری، نیم سرکاری اداروں میں مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
بیورو کریٹس، ججز، پارلمینٹرین سمیت سب کی مفت بجلی بند کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں مفت پیٹرول کی سہولت بھی واپس لینے پر غور کیا جا رہا ہے۔
ملک اس وقت شدید مالی دباؤ اور بیرونی قرضوں تلے دبا ہوا، انقلابی اقدامات سے ہی مستقل ڈیفالٹ سے بچا جا سکتا، برآمدات 60 ارب ڈالر لے جانا ناگزیر ہو گیا۔
ذرائع انرجی ڈویژن کا کہنا ہے کہ صرف انڈسٹری اور کاروبار کو جائز سہولتیں دی جائیں گی،فیکٹریوں میں ایم ڈی آئی چارجز کو کم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے، نیپرا اور اوگرا کی کارکردگی بھی جانچنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔