• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی:…کر ڈالو ……پاکستان کیلئے ، میر خلیل الرحمٰن فاؤنڈیشن اور جنگ جیو گروپ کی مہم آج سے دوبارہ شروع ہورہی ہے جس کا مقصد، امید کی کرن ہے، پاکستان کو درپیش مسائل کے حل پیش کئے جائینگے، کامیاب کاروباری شخصیات پروگرام میں شامل ہوں گی۔ پاکستان کا اقتصادی مشکلات کے دلدل میں پھنس جانا نہ صرف کثیر الجہتی اور دو طرفہ ڈونرز ہی کےلیے باعث تشویش نہیں بلکہ پاکستان کا کاروباری طبقہ اور باشعور شہری بھی گہری تشویش میں مبتلا ہیں۔ ٹوٹنے اور بکھرنے کا احساس بڑا گہرا ہے۔ ہم کب تک کاسۂ گدائی لیے پھرتے رہیں گے؟ اکثر کا تو ملک کےمستقبل ہی سے اعتماد اور بھروسہ اٹھ گیا ہے۔ ایک سوال جو ہمیں مسلسل پریشان کرتا ہے وہ یہ کہ ہم یہاں سے کہاں جائیں گے ؟ میر خلیل الرحمٰن فائونڈیشن (ایم کے آر ایف) کو شدت کے ساتھ اس بات کا احساس ہے کہ میڈیا نے اکثر اوقات بحث کو غلط پیرائے میں لیا۔ جس نے سیاسی فیصلہ سازی میں جلتی پر تیل کا کام کیا ملکی استحکام کےلیے مشکل اقتصادی روڈ میپ کےلیے ماحول سازی کی کوشش کی گئی ملک کو اقتصادی بحران سے نکالنے اور پیروں پر کھڑا کرنے کےلیے بند دروازوں کے پیچھے منصوبے بنائے گئے لیکن اس بار ہم نے مشکل فیصلوں اور مثبت رفتار اور سوچ کے ساتھ تمام شعبہ جات سے اقتصادی ماہرین کو جمع کیا۔ جس میں دورس اور دیرپا مکالمے ہوں۔ اس عمل میں ہمارا مقصد یہ بھی ہے کہ عوام میں امید کی کرن اور لچک پیدا کی جائے۔ پاکستانیوں کی اہلیت اور قابلیت کو سامنےلایا جائے جو اپنے ملک کی خدمت کی صلاحیت اور جذبہ رکھتے ہیں۔ ایم کے آر ایف اور جیو جنگ گروپ کو ’’کر ڈالو پاکستان کےلیے ‘‘ مہم شروع کرنے کا اعلان پر فخر ہے۔ اس حوصلہ مند نعرے سے واضح ہے کہ اب اس امر میں شک نہیں رہا کہ ہم آزمائش کا لمحہ آگیا ہے یہ اب نہیں تو کبھی نہیں ’’کر ڈالو‘‘ اس انقلابی تبدیلی کی انڈر ٹون اور علامتی تبدیلی ہے۔ اس سے یہ بڑے پراعتماد طریقے سے اخذ کیا جاسکتا ہے کہ ہم میں اپنے مسائل کا سامنا اور انہیں حل کرنے کی صلاحیت ہے اور ان کے طویل المعیاد حل نکالے جاسکتے ہیں تاکہ خوشحال اور ترقی پسند مستقبل استوار کیا جائے۔ ایم کے آر ایف کے پرچم تلے جیو جنگ گروپ کا پروجیکٹ جو طاقت ور بارسوخ ٹیلی ویژن پرنٹ اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ساتھ پاکستان کا سب سے بڑا اور طاقت ور میڈیا گروپ ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ ہم نے ماضی میں بھی نازک لمحوں میں قوم کو متحد رکھنے اور مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے اقدامات کئے جن میں ’’امن کی آشا‘‘ ذرا سوچئے اور پکار جیسی مہمان نے معاشرے میں نمایاں فرق پیدا کیا ۔ یہ سب کچھ عوام کی مدد سے ہوا جو فرق ڈالنے کی صلاحیت کے حامل ہیں۔ ملک میں محب وطن طبقہ اپنے ذاتی کاروباری اور گروہ بندی کے تحت مفادات سے بالا تر ہوکر پاکستان کو بچانے کی آخری کوشش کے طور پر متحد ہو جائے تو حالات کو سدھارا اور پاکستان کو بچایا جاسکتا ہے۔ کرڈالو پاکستان کےلیے مہم انتہائی فوری ضرورت کے احساس کے ساتھ آج سے شروع ہو رہی ہے۔ جس کےلیے جیو جنگ گروپ نے روڈ میپ تشکیل دینے کی صلاحیت/حامل تجربہ کار افراد نے رابطہ کیا ہے۔ جو پاکستان کو در پیش مسائل کا حل پیش کریں گے۔ رہنمائی اور نگرانی کےلیے ایک مشاورتی کمیٹی بھی بنائی گئی ہے۔ جن میں کامیاب کاروباری شخصیات، سی ای اوز اور معروف ماہرین اقتصادیات شامل ہیں۔ ہم ایسی شخصیات کے ساتھ ہونے پر شکر گزار ہیں۔ اپنی ذات سے بالاتر ہوکر پاکستان کی خدمت کرنا چاہتے ہیں ان میں ڈین، پروفسر ایم یٹس بار ڈی اسکول یونیورسٹی بوسٹن ڈاکٹر عادمل نجم، ڈین اور ڈائریکٹر آئی بی اے ڈاکٹر اکبر زیدی، لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز میں اکنامکس ڈپارٹمنٹ ے ہیڈ علی حسنین، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ، سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی، پاکستان میکنسی کمپنی کے سابق ایم ڈی سلمان احمد، پاکستان بزنس کونسل کے سی ای او احسان ملک ، لکی ون گروپ کے سی ای او محمد علی ٹبہ ، اے ایچ ایل کے سی ای او عارف حبیب، چیئرمین جے ایس گروپ علی رضا صدیقی، این بی پی فنڈ مینجمنٹ کے سی ای او ڈاکٹر امجد وحید، پریذیڈنٹ بینک آف پنجاب ظفر مسعود، چیئرمین او جی ڈی سی، چیئرمین بینکرز ایسوسی ایشن، سابق ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک مرتضیٰ سید، اینگرو گروپ کے صدر احسان طفر سید، ڈائریکٹر گل احمد زیاد بشیر اور سی ای او ٹی پی ایل علی جمیل سے محب وطن پاکستانیوں کی طرح اپنا فرض نبھانے کی استدعا کی گئی ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان نے انہیں جس قدر نوازا اب اسے واپس ادا کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی محب وطن پاکستانیوں کے لیےپراثر بیانیہ مرتب کیا جائے گا۔ تاکہ ہنگامہ خیز پانیوں سے نکالا جائے۔

اہم خبریں سے مزید