• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انتخابی تیاریاں عروج پر، گریٹر مانچسٹر کے میئر کیلئے انتخابات میں سرپرائز ہونے کے امکانات

گریٹر مانچسٹر / بولٹن /لیڈز( ابرار حسین /زاہد انور مرزا) انگلینڈ بھر میں دو مئی کو ہونے والے لوکل کونسل کے الیکشن کی تیاریاں اپنے عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ بلدیاتی انتخابات سے قبل شائع ہونے والے ایک تازہ ترین سروے میں بتایا گیا ہے کہ گریٹر مانچسٹر کے میئر کے انتخابات ایک اور سرپرائز دے سکتے ہیں۔ لیبرپارٹی کے اینڈی برنہم، جنہوں نے 2017سے سٹی ریجن کے میئر کے طور پر خدمات انجام دی ہیں، توقع کی جا رہی ہے کہ وہ تیسری مدت کے لیے بھی عہدہ سنبھالیں گے جبکہ دوسرے امیدواروں کی کامیابی کے بھی حیران کن نتائج دکھائی دیتے ہیں مور ان کامن کے سروے میں پیشن گوئی کی گئی ہے کہ کنزرویٹو امیدوار لورا ایونز چوتھے نمبر پر رہیں گی جوکہ سابق ٹوری ڈین بارکر سے تین فیصد پوائنٹس پیچھے ہیں جنہوں نے ریفارم یو کے سے انحراف کیا ہے۔آزاد امیدوار نک بکلے، جو کہ 2021میں میئر کے آخری انتخابات میں اصلاحات کے لیے کھڑے تھے، بھی نو فیصد ووٹ حاصل کرنے کی توقع کی جا رہی ہے - ٹوریز کے برابر لیکن تیسرے نمبر پر آنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ لبرل ڈیمو کریٹ اور گرین امیدوار دونوں 4 فیصد پولنگ کا امکان ظاہر کیا گیا ہے اینڈی برنہم نے تین سال قبل دو تہائی اکثریت حاصل کرکے دوسری مدت کی قیادت حاصل کی تھی۔ مسز ایونز، جو 2021کے انتخابات میں بھی کنزرویٹو امیدوار تھیں، نے 20فیصد سے بھی کم ووٹ حاصل کر پائیں تھیں اور دیگر سات امیدواروں نے 5فیصد سے بھی کم ووٹ حاصل کیے تھے۔سروے رپورٹ کے مطابق برنہم کی اس وقت اپروول درجہ بندی 31فیصد ہے جو کہ زیادہ تر قومی سیاست دانوں سے زیادہ ہے۔ رائے دہندگان نے پیش گوئی کی ہے کہ گریٹر مانچسٹر کے میئر اس انتخاب میں قدرے تھوڑے فرق سے جیت جائیں گے اور 63 فیصد ووٹ ملیں گےپولنگ اور فوکس گروپس کے ذریعے، تنظیم کو بتایا گیا کہ جن لوگوں نے 2019میں کنزرویٹو کو ووٹ دیا وہ اس بار ٹوریز کے مقابلے لیبر کو ووٹ دینے کا زیادہ امکان رکھتے ہیں جس کی بنیادی وجہ موجودہ حکمرانوں کی عوام کہلیے بنائی گئیں ناقص پالیسیاں ہیں اس لئے عوام کی ایک تہائی اکثریت نے کہا ہے کہ وہ مسز ایونز کو ووٹ دینے والے 27فیصد کے مقابلے میں ایک بار پھر اینڈی برنہم کی جیت کے خواہشمند ہیں تاکہ وہ کامیاب ہو کر گریٹر مانچسٹر کی سیاسی فضا میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں۔ دوسری جانب برطانیہ کے دوسرے بڑے کاروباری حب لیڈز کا ذکر کیا جائے تو یہاں کی تقریبا 33 وارڈز کیلئے 99امیدوار مدمقابل ہیں۔ لوکل گورنمنٹ کے الیکشن میں پاکستانی اور کشمیری امیدواروں کی بھی کشیر تعداد بھی میدان میں ہیں حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی ،لیبر پارٹی ،لبرل ڈیموکریٹک پارٹی، گرین پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔لیڈز کی ایششائی وارڈز لٹل لندن، برمن ٹاف، ہیرہل، بیسٹ اور اور دیگر علاقے شامل ہیں۔ ان وارڈز میں سابق لارڈ میر لیڈز سٹی کونسل کونسلر اصغر خان، کونسلر جاوید اختر، اور کونسلر عارف حسین اپنی سیٹوں کا دفاع کر رہے ہیں۔ واضح رہے لیڈز سٹی کونسل پر 2010 سے لیبر پارٹی حکومت کرتی ارہی ہے۔ اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اس بار بھی لیبر پارٹی کونسل پر اپنا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے میں باآسانی کامیاب رہے گی۔

یورپ سے سے مزید