• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

30 سینٹی گریڈ درجہ حرارت، لندن کو نئے ماحول کے مطابق ڈھالنے کا مطالبہ

لندن (سعید نیازی) ماحولیاتی تبدیلیوں کے سبب لندن میں درجہ حرارت کا 30سینٹی گریڈ تک پہنچنے کے بعد شہر کو نئے ماحول کے مطابق ڈھالنے کا مطالبہ سامنےآیا ہے۔ انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار انوائرمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ کے تجزیہ کے مطابق گزشتہ تین دہائیوں میں لندن میں 116 دن درجہ حرارت 30سینٹی گریڈ تک پہنچا اور صرف آخری دھائی میں لندن کے باسیوں نے59مرتبہ30سینٹی گریڈ سے زائد کا سامنا کیا جبکہ گزشتہ30برسوں میں سات مرتبہ درجہ حرارت 35 سینٹی گریڈ سے بھی بڑھ گیا اور گزشتہ تین برسوں میں ایسا 5 مرتبہ ہو چکا ہے۔ چند دن تک مسلسل 30 سینٹی گریڈ تک رہنا اب معمول بنتا جا رہا ہے۔ 1990 اور 2000 کی دہائی میں مسلسل دو برس ایسے تھے جب تین سے زائد دن تک درجہ حرارت 30 سینٹی گریڈ رہا، لیکن 2017 کے بعد 2021 تک ہر سال لندن میں درجہ حرارت مسلسل تین دن یا اس سے زائد وقت درجہ حرارت 30 سینٹی گریڈ رہا۔ واضح رہے کہ شدید گرمی جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے اور گرم موسم تھکن اورہیٹ اسٹروک کے خطرے کو بڑھا دیتی ہیں۔ اس سے کام کرنے اور سیکھنے کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچ سکتاہے۔

یورپ سے سے مزید