• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم کے ارکان کا انتخاب

اسلام آباد (فاروق اقدس/تجزیاتی جائزہ) پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین نے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کیلئے ایک بار پھر تین رکنی ٹیم تشکیل دے دی ہے اس ٹیم کا بنیادی کام یہ ہوگا کہ وہ ان معاملات کو زیربحث لائے جن سے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین مذاکرات کی براہ راست فضا بن سکے۔

بانی پی ٹی آئی کے نامزد کردہ ارکان کا پس منظر عسکری شخصیات سے خاندانی نسبت، دیرینہ تعلقات ، وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا نے گزشتہ ماہ کورکمانڈر ہاؤس میں کابینہ کے ساتھ افطاری بھی کی۔

یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین نے اس مقصد کیلئے کوئی کمیٹی بنائی ہو اس سے پیشتر بھی وہ ایسی پیشرفت کئی بار کرچکے ہیں جو مقصدیت کے حوالے سے بے نتیجہ ثابت ہوئی ہیں اور اس کی بڑی وجوہ جو بعد میں سامنے آئیں۔

ان کے مطابق ان کی ٹیم کے ارکان اسٹیبلشمنٹ سے کئی امور پر معاملات میں قائل ہوکر آمادگی کا اظہار کر آتے ہیں اور یہ آمادگی عمران خان کی جانب سے دی گئی ہدایات اور ان کی سوچ کے پیش نظر ہی کی جاتی ہے لیکن بعد میں ان کی جانب سے اس میں پیش رفت کی منظوری نہیں ملتی اور مبینہ طور پر بانی چیئرمین لچکدار طرز عمل کا مظاہرہ کرنے کے بعد جیسے ہی انہیں اندازہ ہوتا ہے کہ دوسری طرف سے مثبت اشاروں کے آثار پیدا ہو رہے ہیں وہ اپنا طرزعمل تبدیل کرکے نئی شرائط سامنے لے آتے ہیں جو مذاکراتی ٹیم کیلئے ناقابل فہم اور باعث ندامت بھی ہوتا ہے، پھر ان کے بعض رفقاء یہ خدشات بھی ظاہر کرتے ہیں کہ مذاکراتی ٹیم کے جن ارکان کو منتخب کیا جاتا ہے ان کی وفاداری خان کے ساتھ لیکن تابعداری کہیں اور ہوتی ہے۔

اہم خبریں سے مزید