اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانیٔ پی ٹی آئی کی مبینہ بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کو کاغذاتِ نامزدگی میں چھپانے پر نا اہلی کی درخواست خارج کر دی۔
جسٹس طارق جہانگیری نے سماعت کی جس کے دوران درخواست گزار کے وکیل حامد علی شاہ ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں سلمان اکرم راجہ کی التواء کی درخواست آئی ہے۔
بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا کہ یہ معاملہ پہلے طے ہو چکا ہے، فیصلہ ویب سائٹ پر اپ لوڈ بھی ہو چکا، فیصلہ ویب سائٹ سے ہٹانے کے بعد پریس ریلیز کے ذریعے دوبارہ بینچ بنایا گیا۔
جسٹس طارق جہانگیری نے نعیم حیدر پنجوتھہ سے سوال کیا کہ آپ کون ہیں؟ آپ اس کیس میں وکیل ہیں؟
نعیم حیدر پنجوتھہ نے جواب دیا کہ میں پراکسی کونسل ہوں، 6 ججز کے خط میں بھی اس کیس کا ذکر ہے، 2 ججز جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے اس سے متعلق رائے دی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل حامد علی شاہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ 2 ججز کی رائے تھی، چیف جسٹس کے اس فیصلے پر دستخط نہیں تھے۔
جسٹس طارق جہانگیری نے کہا کہ بینچ کے 2 ممبرز نے کہا کہ درخواست قابلِ سماعت ہی نہیں، خارج کی جائے، 1 ممبر کے دستخط نہ ہونے کی وجہ سے کیا فرق پڑے گا؟
درخواست گزار کے وکیل حامد علی شاہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ آپ ایک تاریخ دے دیں تاکہ معاونت کر سکوں۔
جسٹس طارق جہانگیری نے سوال کیا کہ آپ یہ بتائیں کہ جو درخواست خارج ہو چکی ہے اس میں کیسے ریلیف دے دیں؟
درخواست گزار کے وکیل حامد علی شاہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ مجھے معاونت کے لیے کچھ وقت چاہیے، میں فیصلہ دیکھ کر ہی عدالت کی معاونت کر سکتا ہوں۔
جسٹس طارق جہانگیری نے کہا کہ چیف جسٹس عامر فاروق نے خود کو بینچ سے الگ کر لیا تھا، 2 ججز اپنا فیصلہ دے چکے تھے، وہ فیصلہ آج سرِ بمہر لفافے میں سب کے سامنے کھولا گیا۔
عدالتِ عالیہ نے ٹیریان وائٹ کیس میں بانیٔ پی ٹی آئی کی نااہلی کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی نااہلی کے لیے درخواست پہلے ہی بینچ خارج کر چکا ہے، اکثریتی فیصلہ پہلے ہی آ چکا ہے۔