• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جو آج یوکرین میں ہورہا ہے وہ ممکنہ طور پر کل مشرقی ایشیا میں بھی ہوسکتا ہے، انٹونی بلنکن

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ جو آج یوکرین میں ہو رہا ہے، وہ ممکنہ طور پر کل مشرقی ایشیا میں بھی ہو سکتا ہے۔

واشنگٹن میں نیٹو سربراہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکا، نیٹو تعلقات کو مزید مضبوط اور اتحاد کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجتماعی دفاع جارحیت، تنازعات کو روکنے اور جنگ سے بچنے کا بہترین طریقہ ہے، نیٹو کا مقصد ہر اتحادی کے دفاع کا عزم ہے تا کہ وہ جارحیت کا شکار نہ ہو۔

انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ ہم یوکرین کے لیے اپنی حمایت کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اس اتحاد میں یوکرین کی رکنیت کے لیے مضبوط پل فراہم کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ یوکرین کے پاس وہ سب کچھ ہو جو روسی جارحیت سے مقابلے کے لیے اسے درکار ہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ نیٹو سمٹ میں دیگر اتحادیوں کی طرف سے بھی یوکرین کو مدد فراہم کرنے پر بات ہو گی، ایک کے ساتھ لڑائی کا انتخاب، سب کے ساتھ لڑائی کرنے کا انتخاب ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دفاع کے لیے اتحاد بہترین سرمایہ کاری ہے، جو جنگ سے بچنے کے لیے کی جاسکتی ہے،ہم دفاعی صنعتی بنیادوں کو بڑھا رہے ہیں تاکہ مؤثر دفاع کے لیے ضروری چیزیں بناسکیں۔

انٹونی بلنکن نے کہا کہ 32 میں سے23 اتحادی اب دفاع پر جی ڈی پی کا 2 فیصد خرچ کا ہدف پورا کر رہے ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید