• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مباحثے میں بائیڈن کی مایوس کن پرفارمنس، ڈیموکریٹس کا صدارتی اُمیدوار کی تبدیلی پر غور

امریکی صدر جو بائیڈن—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
امریکی صدر جو بائیڈن—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

امریکا میں 2024ء کے پہلے صدارتی مباحثے میں صدر جو بائیڈن کی مایوس کن پرفارمنس کی وجہ سے اعلیٰ ڈیموکریٹ قیادت اُنہیں بطور صدارتی اُمیدوار تبدیل کرنے کی بات کرنے لگی ہے۔

امریکی اخبار کے مطابق دو تہائی رجسٹرڈ ووٹرز کے خیال میں ری پبلیکن اُمیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی مباحثہ جیت لیا، حالانکہ ٹرمپ نے کئی جھوٹ بولے اور کئی سوالات کے جواب نہیں دیے۔

57 فیصد امریکیوں نے کہا ہے کہ اُنہیں بائیڈن کی صدارت پر اعتماد نہیں ہے، جبکہ 44 فیصد نے ٹرمپ پر عدم اعتماد ظاہر کیا ہے۔

مباحثے کے دوران کئی مواقع پر ایسا لگا کہ صدر جو بائیڈن بات کرتے کرتے اپنا پوائنٹ بھول گئے۔

کئی جگہ بائیڈن اٹکے اور ڈونلڈ ٹرمپ کی کئی غلط بیانیوں کو گھر تک پہنچانے میں ناکام رہے۔

امریکی ماہرین کے مطابق یہ مباحثہ دراصل صدر جو بائیڈن کی ذہنی چُستی اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ذہنی پختگی کا ٹیسٹ تھا، جس میں دونوں کی کارکردگی خراب رہی۔

بائیڈن اور ٹرمپ نے ہاتھ تک نہیں ملایا

واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان آج ہوئے پہلے صدارتی مباحثے کے دوران امیدواروں نے ایک دوسرے پر الزامات اور سخت جملوں کا تبادلہ کیا، دونوں امیدواروں نے ہاتھ تک نہیں ملایا۔

دونوں امیدواروں نے مہنگائی اور حماس اسرائیل جنگ پر ایک دوسرے کو ذمے دار قرار دے دیا۔

مباحثے کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سیاسی ہنگامہ آرائی قطعی قبول نہیں ہے، اگر الیکشن آزاد قانونی اور شفاف ہوئے تو انہیں قبول کریں گے۔

اس پر صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ کو ووٹ امریکی جمہوریت کے خلاف ہو گا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید