• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈیموکریٹک پارٹی کے اُمیدوار اور امریکی صدر جو بائیڈن اور ری پبلکن پارٹی کے اُمیدوار سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پہلا صدارتی مباحثہ ختم ہوگیا۔

جو بائیڈن اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان صدارتی مباحثہ ریاست جارجیا کے شہر اٹلانٹا میں ہوا۔

 یقینی بناؤں گا کہ ملازمتوں میں اضافہ ہو، بائیڈن

صدارتی مباحثے کے آغاز پر بائیڈن کا کہنا تھا کہ جب میں نے صدارت سنبھالی تو معیشت بہت خراب تھی۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ ملازمتوں میں اضافہ ہو، گھروں کی خریداری آسان ہو سکے۔

بائیڈن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ٹرمپ واحد صدر تھے جن کے دور میں ملازمتوں میں کمی ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ کے ٹیکس چھوٹ سے صرف امیروں کو فائدہ پہنچا ہے۔

سابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ میرے دور میں معیشت کی جو حالت تھی اُس کی دنیا نے تعریف کی۔

جس طرح کوویڈ کو سنبھالا اُس کا کریڈٹ نہیں دیا گیا، ٹرمپ

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم نے جس طرح کوویڈ کو سنبھالا ہمیں اُس کا کریڈٹ نہیں دیا گیا۔

ٹرمپ کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ امر یکا آنے والے ہزاروں تارکین وطن سے سوشل سیکورٹی کا نظام برباد ہو جائے گا۔

 ٹرمپ نے کہا کہ میں بھی افغانستان سے انخلاء کر رہا تھا، لیکن جس طرح بائیڈن نے کیا وہ امریکی تاریخ کا شرمندہ ترین واقعہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ کمپنیوں اور امیروں کو ٹیکس چھوٹ دینے سے مزید نوکریاں پیدا ہوں گی، اور اُس کا فائدہ نچلے طبقے تک جائے گا۔

سابق امریکی صدر نے کہا کہ بائیڈن کے زیرِ صدارت امریکا کو دنیا میں کوئی سنجیدگی سے نہیں لیتا، ہم تیسری دنیا کا ملک بن گئے ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ میں نے اسقاطِ حمل کے معاملے میں جو کیا، اُس کا ہر سطح سے مطالبہ تھا۔

اسقاطِ حمل کے معاملے میں ٹرمپ نے جو کیا وہ بہت غلط تھا، بائیڈن

امریکی صدر بائیڈن نے کہا کہ اسقاطِ حمل کے معاملے میں ٹرمپ نے جو کیا وہ بہت غلط تھا۔

انہوں نے کہا کہ اسقاطِ حمل کے معاملے کو ریاستوں کے حوالے کرنا ایسا ہی ہے جیسے سول راٹس کو ریاستوں کے حوالے کرنا۔

بائیڈن کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کے پاس اسقاطِ حمل کا فیصلہ نہیں ہونا چاہیے۔

بائیڈن نے کہا کہ ہم نے امیگریشن کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایسا قانون بنایا جس سے تارکین وطن کی تعداد میں 40 فیصد کمی ہوئی، اور کوئی گھر ٹوٹا نہیں۔

بائیڈن کے دور میں سب سے زیادہ جرائم پیشہ اور دہشت گرد امریکا میں داخل ہوئے، ٹرمپ

مباحثے میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے دور میں امریکی سرحدیں تاریخ میں سب سے محفوظ تھیں۔ کسی نے امریکی فوجیوں کا اتنا خیال نہیں رکھا جتنا میں نے۔

بائیڈن کے دور میں سب سے زیادہ جرائم پیشہ افراد اور دہشت گرد امریکا میں داخل ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ریٹائرڈ فوجی سڑکوں پر رہ رہے ہیں جبکہ غیر قانونی تارکین وطن لگژری ہوٹلز میں رہ رہے ہیں۔

بائیڈن نے کہا کہ آج ہمارے فوجیوں کے پاس سب سے زیادہ سماجی تحفظ حاصل ہے۔

سابق امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر آج امریکا میں ایسا صدر ہوتا جس کی دنیا میں عزت ہوتی، تو روسی صدر پیوٹن کبھی یوکرین پر حملہ نہ کرتا۔

انہوں نے کہا کہ اگر میں صدر ہوتا تو حماس کبھی بھی اسرائیل پر حملہ نہ کرتی۔

ہم حماس کو اسامہ بن لادن کی طرح ختم کر دیں گے، بائیڈن

بائیڈن نے کہا کہ ہم نے یوکرین کو امدادی رقم اُن ہتھیاروں کی شکل میں دی جو ہم خود بناتے ہیں۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کے ہمارے منصوبے کو عالمی حمایت حاصل ہے، ہم حماس کو اسامہ بن لادن کی طرح ختم کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا اسرائیل کی امداد کرنے والا سب سے بڑ املک ہے، ہم یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔ ٹرمپ وہ شخص ہے جو نیٹو سے نکلنا چاہتا ہے۔

 6 جنوری کے مجرموں کی سزائیں ختم کر دیں گے، سابق امریکی صدر

جنوری 6 کی ہنگامہ آرائی کے سوال پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اُس دن امر یکا سب سے محفوظ تھا، امریکا کی دنیا میں عزت تھی۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ 6 جنوری میں نے اسپیکر نینسی پیلوسی کو 10 ہزار گارڈز کی پیشکش کی تھی، اُنہوں نے منع کر دیا تھا، نینسی پیلوسی 6 جنوری کی ہنگامہ آرائی کی ذمہ داری قبول چکی ہیں، تو میں کیسے ذمہ دار ہو گیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ 6 جنوری کے مجرموں کی سزائیں ختم کر دیں گے۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹس نے 6 جنوری کے حوالے سے تمام معلومات ضائع کردیں، اس لیے مجھ پر الزام لگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بائیڈن کے اپنے بیٹے کو سزا ہو چکی ہے، کل کو بائیڈن کو سزا ہو سکتی ہے۔

ٹرمپ کو ووٹ امریکی جمہوریت کے خلاف ووٹ ہوگا، امریکی صدر

امریکی صدر بائیڈن نے کہا کہ میرے سامنے اس وقت واحد مجرم ٹرمپ ہے جسے عدالت سے سزا ہو چکی ہے۔

امریکی صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو ووٹ امریکی جمہوریت کے خلاف ووٹ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ ٹرمپ کے ٹاپ 44 سابقہ ساتھیوں نے اس مرتبہ اُن کی حمایت نہیں کی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بائیڈن کی صدارت امریکی تاریخ کی بدترین صدارت تھی۔

 اگر بائیڈن صدر منتخب ہوئے تو امریکا ہی باقی نہیں بچے گا، ٹرمپ

ٹرمپ نے کہا کہ اگر بائیڈن صدر منتخب ہوئے تو امریکا ہی باقی نہیں بچے گا۔

بائیڈن نے فحش اداکارہ اسٹورمی ڈینیئلز کو پیسے کی ادائیگیوں کو چھپانے کے لیے ٹرمپ کی سزا کا حوالہ دیا، اور اسے ’’جرم‘‘ قرار دیا۔

جواب میں، ٹرمپ نے بائیڈن کے بیٹے ہنٹر کو جھوٹ بولنے پر سزاکا ذکر کیا۔

مباحثے میں دونوں دوسری، دوسری مرتبہ امریکی صدر بننے کے لیے اپنی اپنی پالیسیاں اور ترجیحات بیان کیں۔

امریکا میں اِس سال 5 نومبر ہونے والے صدارتی انتخابات کے سلسلے میں ریاست جارجیا کے شہر اٹلانٹا میں پہلا صدارتی مباحثہ، ڈیمو کریٹک پارٹی کے اُمیدوار موجودہ صدر جو بائیڈن اور ری پبلیکن پارٹی اُمیدوار سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہوا۔

نئے قواعد کے تحت پہلی بار صدارتی مباحثے میں حاضرین نے شرکت نہیں کی۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید