• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جولین اسانج نے آسٹریلیا پہنچنے کے بعد سے کچھ نہ کہا لیکن اہلیہ نے سب بتادیا

تصویر بشکریہ غیرملکی میڈیا
تصویر بشکریہ غیرملکی میڈیا

رواں ماہ وکی لیکس کے بانی جولین اسانج 14 سالہ قانونی جنگ لڑنے اور 62 ماہ قید میں رہنے کے بعد آسٹریلیا میں اپنے آبائی شہر کینبرا پہنچ گئے۔

جولین اسانج کو ماریانا آئی لینڈز کی عدالت سے بری کیا گیا تھا تاہم رہائی کے بعد امریکا نے جولین اسانج پر بغیر اجازت امریکا واپس آنے پر پابندی لگا دی ہے۔

جولین اسانج نے 2010 میں امریکا کی خفیہ معلومات جاری کی تھیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق بدھ کو آسٹریلیا کے دارالحکومت کینرا واپس آنے کے بعد سے جولین اسانج نے کوئی بیان نہیں دیا تاہم اب ان کی اہلیہ اسٹیلا اسانج کا بیان سامنے آیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جولین اسانج سمندر میں تیراکی کریں گے، آرام کریں گے اور  ایک آزاد آدمی کے طور پر کھانے کھائیں گے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق جعمرات کو اسٹیلا اسانج کی باتوں سے اندازہ لگایا گیا کہ جولین اسانج کس طرح معمول کی زندگی میں واپس آنے کا ارادہ کر رہے ہیں۔

اسٹیلا اسانج نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جولین اسانج کو آرام اور صحت یاب ہونے کے لیے وقت دیں۔

اسٹیلا اسانج کا کہنا ہے کہ ان کے خاوند 14 سالوں میں پہلی بار آزادی کا مزہ لے رہے ہیں، وہ ہر روز سمندر میں سوئمنگ، اپنے بستر پر سونے، اصلی کھانے اور اپنی آزادی سے لطف اندوز ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران اسٹیلا اسانج کا کہنا تھا کہ جولین اسانج کا بیٹوں سے ملنا باقی ہے، دونوں بیٹے بہت پُرجوش اور خوش تھے جب انہیں پتا چلا کہ ان کے والد گھر آ رہے ہیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسٹیلا اسانج نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج سے 2022ء میں شادی کی تھی، اُس وقت وہ  لندن کی بیلمارش جیل میں قید تھے، اس جوڑی کے دو بیٹے بھی ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید