• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فون ٹیپنگ کا نوٹیفکیشن چیلنج کریں گے، عمر ایوب، غلط استعمال روکا جائے، وزیر قانون

اسلام آباد (ایجنسیاں ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے آئی ایس آئی کو فون ٹیپنگ کی اجازت کا نوٹیفکیشن عدالت میں چیلنج کرنے اعلان کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ایک فاشسٹ حکومت کی جانب سے ہی کسی انٹیلی جنس ایجنسی کو شہریوں کی فون ٹیپنگ کا مکمل اختیار دیا جاسکتا ہے ‘ شہباز شریف نے اس فیصلے سے عملی طور پر اپنی شہ رگ کاٹ دی ہے۔دوسری جانب وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑکا کہنا ہے کہ فون ریکارڈنگ کے حوالے سے جاری ہونے والا ایس آر او نیا قانون نہیں ہے‘یہ 1996ءکا قانون ہے جسے کسی حکومت نے تبدیل نہیں کیا‘اس قانون کا غلط استعمال روکا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق عمر ایوب کا کہنا ہے کہ فارم 47 والی حکومت کی طرف سےنوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے‘یہ ایس آر او وہ آلہ ہوگا جسے آئی ایس آئی بلاول بھٹو، آصف زرداری، مریم نواز سمیت تمام سیاستدانوں اور میڈیا سے وابستہ افراد کو بلیک میل اور مغلوب کرنے کے لیے استعمال کرے گی، میں اس غیر قانونی نوٹیفکیشن کو اپنے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان صاحب کے توسط سے عدالت میں چیلنج کروں گا، یہ ایس آر او غیر آئینی اور آئین میں درج بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔ادھرمنگل کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کی طرف سے اٹھائے گئے نکات کے جواب میں اعظم نذیرتارڑکا کہناتھاکہ آئین کے برعکس کسی بات کا سوچا بھی نہیں جا سکتا۔ یہ 1996 کا قانون ہے، اس میں قومی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے شق 54 شامل کی گئی ہے۔ اس قانون کے تحت انٹیلی جنس ایجنسیاں آپریٹ کرتی ہیں۔ محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے کیس سمیت کئی ایسے اہم واقعات کے شواہد اس قانون کے تحت حاصل کئے گئے۔

اہم خبریں سے مزید