• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وہ محکمے جو ،صفریا برائے نام کارکردگی کی بنا پر قومی خزانے پر بوجھ بنے ہوئے ہیں،انھیں تحلیل کرنے یا، اوورہالنگ کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے اور یہ امر واقع ہے کہ وفاقی و صوبائی بجٹ کا کثیر حصہ ان محکموں کی نذر ہورہا ہے۔وزیراعظم شہبازشریف پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ(پی ڈبلیو ڈی)کو اسی بنا پر تحلیل کئے جانے کا اعلان اور وفاقی کابینہ کے اجلاس میں لائحہ عمل کی منظوری دے چکے ہیںجبکہ مختلف وزارتیں آپس میں ضم کرنے سمیت دیگر امکانات کے جائزے پر مشتمل رپورٹ مرتب کی جارہی ہے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل کے بعد حکومت نے پاکستان انفراسٹرکچرڈویلپمنٹ اینڈ ایسیٹ مینجمنٹ اتھارٹی کے نام سے ادارہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قانون سازی کے ذریعے متعلقہ انتظامیہ وفاقی محکموں کے دفاتر اور ترقیاتی منصوبوں کی تعمیروتکمیل کی ذمہ دار ہوگی جبکہ سپریم کورٹ ،الیکشن کمیشن اور وزیراعظم ہائوس کی دیکھ بھال سی ڈی اے کو منتقل ہوگی اورپی ڈبلیو ڈی کے ٹیکنیکل افسران کو گولڈن ہینڈ شیک دیا جائے گا۔ وفاقی وزارت ہائوسنگ و تعمیرات کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میںکئے جانے والےفیصلےکے تحت یہ سفارشات حتمی منظوری کیلئے وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی۔نئے ادارے کا اثاثوں سے متعلق شعبہ پی ڈبلیو ڈی اور وفاقی جائیدادوں کا ریکارڈ مرتب کرے گااور اس کی نگرانی کا ذمہ دار ہوگا۔دور جدید کے تقاضے پورے نہ کرنے والے وہ محکمے جن کی ضرورت باقی نہیں رہی ،کارکردگی نہ ہونے کے برابر اور الٹا قومی خزانے پر بوجھ بنے ہوئے ہیں،اس کے ساتھ ساتھ بدعنوانی کا باعث بننے والے محکموں کی بھی تنظیم نو کرتے ہوئے وفاقی،صوبائی اور مقامی حکومتوں کی سطح پر اصلاحات وقت کی ناگزیر ضرورت بن چکاہے،شہباز شریف حکومت نے اس کی شروعات کردی ہے،جسے منطقی انجام تک بروقت پہنچنا چاہئے۔

تازہ ترین