• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسانی شخصیت پر حالات سے زیادہ اطمینان بخش زندگی کا اثر ہوتا ہے، ڈاکٹر رینے موٹس

لندن (پی اے) انسانی شخصیت پر حالات سے زیادہ اطمینان بخش زندگی کا اثر ہوتا ہے۔ ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ لوگوں کی شخصیتیں ان کے حالات سے زیادہ زندگی کے اطمینان پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ ایسٹونیا میں یونیورسٹی آف ایڈنبرا اور یونیورسٹی آف ترتو کے سکول آف فلاسفی، سائیکالوجی اور لینگویج سائنسز کے تحقیقی ماہرین نے زندگی کےاطمینان کا اندازہ لگانے کے لئے ایک مختلف طریقہ استعمال کیا۔ اگرچہ شرکاء سے اپنی خوشی کی درجہ بندی کرنا متعصبانہ ہو سکتا ہے، ماہرین تعلیم نے ایسے ہی سوالات پوچھ کر ایسے سروے کی تکمیل کی جو انہیں اچھی طرح جانتا ہو۔ سٹڈی میں 20000لوگوں کے اطمینان کو دیکھا گیا۔ جوابات کا ایک دوسرے سے حوالہ دیا، لوگوں کی زندگی کے اطمینان میں 80فیصد فرق کو ان کی شخصیتوں میں تلاش کیا جا سکتا ہے۔ سرکردہ تحقیقی ماہر ڈاکٹر رینے موٹس نے کہا کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ لوگوں کی زندگی کا اطمینان ان کی شخصیت کے بارے میں اس سے بھی زیادہ ہے، جتنا ہم نے سوچا تھا۔ شخصیت مستحکم ہوتی ہے، آہستہ آہستہ ہزاروں تجربات اور جینیاتی عوامل کے آمیزے سے تشکیل پاتی ہے۔ لہٰذا شخصیت کے بارے میں جتنا زیادہ اطمینان ہوتا ہے، زندگی کے اُبھرنے اور بہاؤ پر ردعمل ظاہر کرنے کی توقع اتنی ہی کم ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بڑے پیمانے پر بات کریں تو زیادہ مطمئن لوگ جذباتی طور پر زیادہ مستحکم اور باضمیر تھے لیکن خاص طور پر جو لوگ اپنی زندگی سے مطمئن ہیں وہ سلجھے ہوئے، پرجوش اور فیصلہ کن محسوس کرتے ہیں جبکہ کم مطمئن لوگ حسد، بور، استعمال شدہ، نااہل اور ناقابل اجر محسوس کرتے ہیں۔ سٹڈ ی سے یہ بھی پتہ چلا کہ جب اطمینان میں اتار چڑھاؤ آتا ہے، تو یہ مستقل سطح پر واپس آتا ہے۔ ڈاکٹر موٹس نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ تجربات زندگی کی تسکین پر دیرپا اثرات مرتب نہیں کر سکتے لیکن جب تجربات اہمیت رکھتے ہیں تو انہیں زندگی سے کم و بیش مطمئن کرنے کے بجائے لوگوں کو عام طور پر بہت زیادہ شکل دینا ہوتی ہے۔ اس میں وقت لگتا ہے اور اکثر نہیں ہوتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج جرنل آف پرسنالٹی اینڈ سائیکالوجی میں شائع ہوئے۔

یورپ سے سے مزید