• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
رابطہ۔۔۔ مریم فیصل
برطانیہ میں لیبر پارٹی کی حکومت کیا قائم ہوئی افواہوں کا بازار گرم ہوگیا کہ کیئر اسٹارمر نے نمبر 10 میں داخل ہو تے ہی گزشتہ حکومت نے جتنے بھی بینیفٹس بند کردیئے تھے ان کے ساتھ اور بھی لا تعدادا بینیفٹس برطانیہ میں کھول دیئے اور اب برطانوی عوام کو کوئی کام یا کاروبار کرنے کی بالکل ضرورت نہیں ہے بس اب حکومتی مراعات پر زندگی مزے سے گزرے گی ۔یہ وہ چھیچھڑے ہیں جو بلی کو خواب میں نظر آنے لگے ہیں۔ ویسے بھی یہاں برطانیہ میں کام کرنا ہی کون چاہتا ہے بس بینیفٹس مل جائیں اور گھر میں رہ کر بستر توڑیں۔ یہ وہ مزاج ہے جو برطانوی عوام کا بھی ہے اور یہاں آکر بسنے والے امیگرنٹس کا بھی لیکن جب سے ٹوریز حکومت میں آئے تھے تب سے یہ بینیفٹس سہانا خواب ہی بنتے جا رہے تھے کیونکہ کنزرویٹو اس معاملے میں بہت تنگ نظر تھے کہ عوام کام کئے بنا مراعات پر زندگی گزاریں اس لئے 14سال کے عرصے میں اس فلاحی مملکت میں مراعات بھی کم کی گئیں بلکہ اسی صورت میں دی جانے لگیں کہ ساتھ کام بھی کرو لیکن ٹوریز کا یہ طریقہ حکومت یہاں کے لوگوں کو زیادہ بھایا نہیں اس لئے ان کا دور حکومت ختم ہوگیا۔ اب لیبر پارٹی سے بھی عوام یہی امید لگا رہی ہے کہ جو پابندیاں اور کٹوتیاں کنزرویٹو نے لگا دی تھیں ان سب کو لیبر بالکل ختم کر دے گی لیکن اب ایسا ہونا ممکن نہیں کیونکہ کورونا پھر روس، یوکرین جنگ اور تیل کے بحران نے برطانوی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا ہے اور اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق برطانوی حکومت نے قرضے کی مد میں تقریباً پونے تین بلین پونڈز لئے کیونکہ حکومتی آمدنی خرچوں سے کم پڑنے لگی تھی اور اہم پبلک سروسز کو جاری رکھنے کے لئے یہ قرضے لینا حکومت کے لئے بہت ضروری ہو گئے تھے، اسی وجہ سے ملک میں مہنگائی کا طوفان زور پکڑ گیا تھا۔ ویسے تو تیل کی قیمتیں عالمی منڈی میں کم ہونے سے یہاں برطانیہ میں بھی مہنگائی کا گراف نیچے آنے لگا ہے اور اشیاء ضرورت کی قیمتوں میں خاصی کمی بھی نظر آرہی ہے لیکن ابھی بھی مہنگائی کو کورونا سے پہلے والی سطح تک نیچے لانے میں مزید وقت درکار ہوگا اس لئے نئی بننے والی لیبر حکومت کے لئے یہ ممکن نہیں کہ تمام بینیفٹس کو عوام کے لئے کھول دے اور گزشتہ حکومت کے تجربے کو دیکھتے ہوئے نئی حکومت مزید قرضیوں کا بوجھ بھی نہیں اٹھانا چاہے گی، البتہ یہ ممکن ضرور ہے کہ اگلے برس تک بینیفٹس میں جو سختیاں تھیں انہیں عوام کو خوش کرنے کے لئے نرم ضرور کردیا جائے گا جیسے کہ بینیفٹس پر دو بچوں والا کیپ جس کی وجہ سے اب ماہانہ بینیفٹس صرف دو بچوں کو دیئے جاتے تھے وہ کیپ ہٹا دیا جائے گا اور فیملی کو بلانے کے لئے سالانہ انکم کا تھریش ہولڈ اسے بھی کم کیا جائے گا اور سب سے اہم این ایچ ایس میں ویٹنگ لسٹ کو کافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح کے اہم کاموں کو لیبر حکومت بہتر ضرور کر پائے گی لیکن انداز اس حکومت کا بھی یہی رہے گا کہ مراعات چاہئے تو کمانے بھی پڑے گا۔
یورپ سے سے مزید