پاکستانی معروف کرکٹ کوچ، تینوں فارمیٹس میں قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان رہنے والے سابق کھلاڑی یونس خان نے کہا ہے کہ باب وولمر اگر آج زندہ ہوتے تو آج پاکستان کی کرکٹ بہت مختلف ہوتی۔
یونس خان نے حال ہی میں جیو نیوز کے مزاحیہ پروگرام ’ہنسنا منع ہے‘ میں شرکت کی۔
اس دوران انہوں نے شو کے میزبان سمیت آڈئینس کی جانب سے آنے والے متعدد سوالات کے بھی دلچسپ جواب دیے۔
سابق کھلاڑی کا فٹنس سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ میرے خیال میں میرا میک اپ زیادہ کر دیا گیا ہے، میرے چہرے پر بھی جھریاں ہیں مگر میک اپ کی وجہ سے ان میں کمی نظر آ رہی ہے۔
آڈئینس میں بیٹھے ایک وکیل کے سوال کے جواب میں یونس خان کا کہنا تھا کہ میں مونچھوں کی اہمیت کو مانتا ہوں، میرے والد کی بہت بڑی بڑی اور بَل کھائی ہوئی مونچھیں تھیں، میرے سب بھائیوں نے مونچھیں رکھی ہوئی ہیں، ایک وقت تھا جب میں نے بھی مونچھیں اور داڑھی رکھی تھی۔
یونس خان نے کہا کہ پھر شناختی کارڈ بنوانے کے لیے میں نے مونچھیں صاف کروا دی تھیں کیوں کہ میرے خیال میں انسان مونچھوں اور داڑھی کے ساتھ بہت بڑا لگتا ہے۔
مایا ناز کھلاڑی نے مزید کہا کہ میری مرحومہ والدہ کو مونچھیں اور داڑھی نہیں پسند تھی، اُنہوں نے بھی مجھے ایک بار کہا تھا کہ کلین شیو رہا کرو، اس طرح انسان صاف ستھرا لگتا ہے۔
پروگرام کے دوران یونس خان نے اپنے خلاف ٹیم میں گروپنگ کرنے والے کھلاڑیوں کے بارے میں بھی بات کی اور اپنی رائے کا اظہار کیا۔
یونس خان نے ایک سوال کے جواب میں آئرلینڈ سے شکست، باب وولمر کے انتقال اور قومی کھلاڑیوں سے پوچھ گچھ سے متعلق بھی بات کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ میری اور باب کی بہت اچھی دوستی تھی، ہم کھیل سے بڑھ کر ایک دوسرے کے دوست تھے، ہماری عادت تھی کہ ہر میچ کے بعد ہم ایک ساتھ بیٹھتے تھے اور کھیل سے متعلق بات چیت کرتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ آئرلینڈ کے خلاف میچ کے دوران میں صفر پر آؤٹ ہوا تھا اور مجھے اس بات کی بہت شرمندگی تھی، اُس دن ہم ایک ساتھ نہ بیٹھے نہ بات کی، صبح ناشتے پر بھی ملاقات نہیں ہوئی تھی، پھر 11 بجے ہمیں اطلاع ملی کہ اُن کا انتقال ہو گیا ہے۔
یونس خان نے کہا کہ اگر باب وولمر آج زندہ ہوتے تو آج پاکستان کی کرکٹ بہت مختلف ہوتی۔