وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے چھٹکارے کیلئے اصلاحات ناگزیر ہیں۔
اسلام آباد میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے ہیڈ آفس کی تعمیر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ پرائیوٹ سیکٹر کو آگے آنا ہوگا، معاشی اصلاحات سے ہی ملک ترقی کرے گا۔
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ معاشی استحکام کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، مرکزی بینک نے شرح سود میں کمی کی ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ملک معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت میں کردار ادا کرنے کے لیے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے، معیشت سے متعلق اچھی خبریں آنا شروع ہوگئی ہیں، فچ نے پاکستان کی ریٹنگ کو بہتر کیا ہے، حکومت کا کام پالیسی فریم ورک دینا ہے۔
محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ قرض پروگرام کی منظوری دے گا، توانائی کے شعبہ میں اصلاحات کرنا ہوں گی، غیرملکی سرمایہ کاری اور برآمدات کو بڑھانا ضروری ہے۔
علاوہ ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے، محدود وسائل کے باوجود ترقیاتی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ معاشی ترقی کے لیے اصلاحات وقت کا تقاضا ہیں، ہم ہر قسم کے چیلنجز کا سامنا کررہے ہیں، معاش ترقی کے مواقع موجود ہیں صرف رکاوٹیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2016ء میں تینوں اسٹاک مارکیٹس کا انضمام کیا گیا، ہماری حکومت باہمی تجارت کی پالیسی پر گامزن ہے، برآمدات کو بڑھانا حکومت کا ایجنڈا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ مہنگائی 30 فیصد سے کم ہو کر 10 فیصد تک آگئی ہے، پی ڈی ایم حکومت کا صرف ایک ایجنڈا تھا کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچائیں، اگر پاکستان پر 130 ارب ڈالر کا غیر ملکی قرضہ ہے تو پریشان نہ ہوں، ملکی معیشت میں بہت صلاحیت ہے۔