وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کے پی کے ہاؤس اسلام آباد پہنچ گئے۔
پولیس کی بھاری نفری کے پی ہاؤس روانہ ہو گئی ہے جبکہ قیدی وین بھی خیبر پختون خوا ہاؤس بھجوا دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے غیر قانونی اسلحہ و شراب برآمدگی کے کیس میں وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسین زیدی نے تھانہ بہارہ کہو میں درج مقدمے کی سماعت کی۔
دورانِ سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ متعدد مرتبہ عدالتی طلبی کے باوجود علی امین گنڈاپور عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
دوسری جانب رات پتھر گڑھ کے مقام پر گزارنے کے بعد وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور کا قافلہ اسلام آباد میں داخل ہو گیا ہے۔
ادھر چائنا چوک میں تحریکِ انصاف کے کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کر دیا جبکہ پولیس نے تحریک انصاف کے کارکنوں پر شیلنگ کی۔
ڈی چوک پر موجود پولیس اور ایف سی چائنا چوک کی طرف مارچ کر گئے۔
واضح رے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر پی ٹی آئی نے احتجاج کی کال دے رکھی ہے، اس حوالے سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے گرد و نواح میں فوج کی تعیناتی کا عمل مکمل ہو گیا۔
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے فوج کو دیے گئے اختیارات کا مراسلہ جاری کر دیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صورتِ حال کشیدہ ہونے پر فوج کو کارروائی کے اختیارات حاصل ہوں گے، مقامی کمانڈر وفاقی پولیس کے ساتھ مل کر کارروائی کرے گا۔
انتظامیہ نے کہا کہ شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی اور گرفتاری کے اختیارات دے دیے گئے، مظاہرین کے خلاف لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی بھی اجازت ہو گی، طاقت کا کم سے کم استعمال کیا جائے گا
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شرپسندوں کی موجودگی یا خطرات کی اطلاع پر فوج کارروائی کرے گی۔
پاک فوج کے دستوں نے ڈی چوک کا کنٹرول سنبھال رکھا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاک فوج کے دستوں کا ڈی چوک سمیت ریڈ زون میں گشت جاری ہے۔
وزارتِ داخلہ نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کی تعیناتی کے احکامات دیے تھے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی مناسبت سے 5 اکتوبر سے 17 اکتوبر تک اسلام آباد میں فوج تعینات رہے گی۔
وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے رات گئے ڈی چوک اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔
ادھر علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ پولیس شیلنگ کر رہی ہے، ہر صورت ڈی چوک اسلام آباد پہنچیں گے۔