• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چینی آٹو موٹیو کمپنی کا پاکستان میں فیکٹری قائم کرنے کا فیصلہ

حال ہی میں برقی گاڑیاں تیار کرنے والی ایک بین الاقوامی شُہرت یافتہ چینی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گی اور ایک فیکٹری قائم کرے گی۔ اطلاعات کے مطابق، یہ کارخانہ پاکستان کی سب سے بڑی بجلی پیدا کرنے والی خود مختار کمپنی کے اشتراک سے مُلک کے سب سے بڑے اقتصادی مرکز، کراچی میں قائم کیا جائے گا اور 2026ء کے پہلے نصف میں اس منصوبے کو مکمل کر لیا جائے گا۔ 

اس ضمن میں لاہور میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران چینی کمپنی نے یہ اعلان بھی کیا کہ وہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں تین فلیگ شپ اسٹورز قائم کرے گی اور رواں برس کی چوتھی سہ ماہی میں باضابطہ طور پر برقی گاڑیوں کی فروخت شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ 

نیز، مذکورہ کمپنی نے پاکستان میں آئندہ تین برس کے دوران اپنے 20سے 25 ڈیلرز تیار کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ اپنے منصوبے کو عملی شکل دینے کے لیے کمپنی پاکستان کے بڑے شہروں کی اہم شاہ راہوں پر برقی گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کی تنصیب میں بھی سرمایہ کاری کرے گی۔ 

ان اقدامات کے نتیجے میں نہ صرف کمپنی کے کاروبار کو وسعت ملے گی بلکہ پاکستان میں برقی گاڑیوں کی ٹیکنالوجی کو فروغ ملنے کے ساتھ یہاں روزگار اور ترقّی کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ علاوہ ازیں، مُلک میں ماحول دوست اور سَستی برقی گاڑیوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔

واضح رہے کہ چینی ساختہ برقی گاڑیوں کو دُنیا بَھر میں مقبولیت حاصل ہے اور اس ٹیکنالوجی کی پاکستان آمد سے یہاں گرین انرجی کو فروغ ملے گا اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی واقع ہوگی۔ تاہم، اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ پاکستان میں چینی فیکٹری قائم ہونے سے یہاں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، مقامی آٹو موبائل انڈسٹری جدید چینی ٹیکنالوجی سے مستفید ہو گی اور مقامی معیشت کو فروغ ملے گا۔ 

یہاں یہ اَمر بھی قابلِ ذکر ہے کہ پاکستان، چین کے تعاون سے ایک ایسا صنعتی زون قائم کرنا چاہتا ہے کہ جہاں برقی گاڑیاں تیار کی جا سکیں، تاکہ اس ضمن میں مجموعی پیداواری لاگت کم کر کے تیزی سے ترقّی کرتی برقی گاڑیوں کی مارکیٹ میں پاکستان کی برآمدی صلاحیت بڑھائی جائے۔

سنڈے میگزین سے مزید