• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس جاری

سینیٹ سے منظور ہونے والی 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کےلیے قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ 

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا، جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور نواز شریف سمیت دیگر اراکین اسمبلی بھی موجود ہیں۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میثاق جمہوریت پر شہید بینظیر بھٹو اور نواز شریف نے دستخط کیے۔

اسپیکر ایاز صادق نے رولنگ دی کہ اجلاس رات 11 بجکر 55 منٹ پر ملتوی کیا جائے گا، اجلاس دوبارہ 21 اکتوبر 12 بجکر 5 منٹ  پر شروع ہوگا۔

قومی اسمبلی میں 20 اور 21 اکتوبر کو معمول کی کارروائی معطل کی گئی تھی، نوید قمر نے تحریک پیش کی  تھی جسے ایوان نے منظور کر لیا تھا۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت، اتحادی، اپوزیشن میں جتنا اتفاق رائے حاصل ہوسکتا تھا وہ کیا، اپوزیشن بے شک ووٹ نہ دے، یہ ان کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم میں ن لیگ کے سب سے کم، پی پی، جے یو آئی کے زیادہ نکات ہیں، آئینی ترمیم میں 99 فیصد اعتراضات پی ٹی آئی کے ہیں۔ اپوزیشن ووٹ دے یا نہ دے، کامیابی میں اس کاحصہ ہے۔ اٹھارہویں ترمیم انقلابی ریفارمز تھے، یہ بھی تاریخی ریفارم ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عدالت کی تاریخی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے، جنرل پرویز مشرف کی توثیق عدالت نے دی، یہ ہے آمرانہ دور میں آئین کا تحفظ کرنے والوں کا کردار، وردی میں صدر کا الیکشن لڑنے کی اجازت بھی عدالت نے دی، کیا ہم بھول چکے ہیں کہ عدالت کی تاریخ کیا ہے، جب ہم جدوجہد کرکے آمر کو بھگاتے ہیں تو ان کو آئین و قانون یاد آتے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید