• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انجکشن لگاتے وقت خاتون نرس کی مبینہ غلطی، انجکشن لگانے کے لیے نئی ہدایات جاری

مانچسٹر(نمائندہ جنگ) انجکشن سے معمول کی جاب لینے والے شخص کی خاتون نرس کی مبینہ غلطی سے ہونے والی اچانک موت کے بعد انجکشن لگانے کیلئے نئی ہدایات جاری کر دی گئیں۔ برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک پنشنر معمول کے مطابق وٹامن کا انجکشن لینے کے بعد مبینہ طورپر نرس کی طرف سے جلد صفائی نہ کرنے کی غلطی کے باعث انتقال کر گیا۔ عدالت کو معاملے کی سماعت کے دوران بتایا گیا کہ پیٹریسیا لائنز اپنے کندھے میں وٹامن بی 12کا انجکشن لگوانے کے ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں دنیا سے رخصت ہو گیا۔ 77سالہ بوڑھے شخص کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں اس کی جلد سے بیکٹیریا انجکشن کے ذریعے ٹشو میں گہرائی میں جانے کی وجہ سے اس کا انفیکشن بگڑ گیا، نرس پر الزام ہے کہ اس نے اسکن کو صاف کئے بغیر انجکشن لگایا جو انفکیشن کا سبب بنا۔ کاؤنٹی ڈرہم اور ڈارلنگٹن کے اسسٹنٹ کورونر ربیکا سوٹن نے رہنما خطوط پر انتباہ جاری کیا ہے اور نرسز پر زور دیا ہے کہ وہ کامن سینس کااستعمال کریں اور جاب لگانے سے پہلے مریضوں کی جِلد کو اچھے طریقے سے صاف کریں۔یو کے ہیلتھ سیکورٹی ایجنسی محکمہ صحت اور سماجی نگہداشت اور این ایچ ایس انگلینڈ کو لکھتے ہوئے کہا گیا کہ الکحل وائپس ایسی ہی اموات کو روکنے کیلئے سستااور خطرے سے پاک طریقہ ہے ۔گرین بک میں کہا گیا ہے کہ الکحل سے جلد کو صاف کرنے سے بیکٹیریا کی تعداد کم ہوجاتی ہے ، بیکٹیریا کی تعداد کم کرنے سے انجکشن کے دوران نادانستہ طور پر گہرے ٹشوز میں بیکٹیریا کے داخل ہونے کا خطرہ کم ہوجائے گا،یہ نوٹ کیا گیا کہ گرین بک میں اس بات کا حوالہ بھی دیا گیا ہے کہ جراثیم سے پاک کرنے سے جراثیمی پیچیدگیوں کے واقعات میں کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ لٹریچر 20سال سے زیادہ پرانا ہے، مستقبل میں ہونے والی اموات کو روکنے کیلئےکارروائی کی جانی چاہئے۔
یورپ سے سے مزید