• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
رابطہ۔۔۔۔ مریم فیصل
مسلمان قوم کی اور کوئی قابل ذکر خصوصیت ہو یا نہ ہو لیکن diversity کے نام پر divertہونے کو تیار رہتے ہیں۔ بنا سوچے سمجھے کہ ہم کر کیا رہے ہیں۔ اس کی تازہ ترین مثال ہے ہالوین کا تہوار جو ہر سال اکتوبر کے آخری دن منایا جاتا ہے۔ گورے اپنے گھروں کو سجاتے ہیں بھوت پریت کے پتلے لگا کر اور ان کے بچے اندھیرا ہوتے بھوتوں اور چڑیلوں کا لبادہ اوڑھ کر گھر گھر جاتے ہیں اور ٹریک اور ٹریٹ کہہ کر چاکلیٹ ٹافیاں جمع کرتے ہیں۔ اس تہوار کی تاریخ کیا ہے اس کے بارے میں ہماری معلومات یہی ہے کہ samhain نامی تہوار سے اس دن کی شروعات ہوتی ہے اور کرسچن کمیونٹی کا یہ عقیدہ ہے کہ اس رات مرے ہوئے لوگوں کی روحیں اپنے اپنے گھروں میں آتی ہیں اور ان کی خاظر داری کرنے کے لئے کھانا اور کیک وغیرہ ڈائینگ ٹیبل پر چھوڑا جاتا ہے مزید یہ کہ اتنی معلومات ہمارے خیال سے کافی ہے قارین کے جاننے کیلئے کہ یہ تہوار اس کمیونٹی کا مذہبی تہوار ہے۔ اب ہو کیا رہا ہے گذشتہ کوئی تین چار برس سے تفریح کے نام پر دنیا بھر کے مسلمان بھی اس تہوار کو منانے میں دلچسپی لینے لگے ہیں یہاں برطانیہ میں بھی مسلمان کمیونٹی اپنے بچوں کو 31اکتوبر کو بھوتوں کا لبادہ اوڑھا کر ہاتھوں میں بالٹیاں پکڑا کر گھر گھر بھیجنے لگے ہیں کہ کوئی نہیں بچے ہیں تھوڑا فن کر رہے ہیں ،بنا یہ جاننے بوجھے کہ وہ اپنے بچوں کو کیا سیکھا رہے ہیں، کیا تعلیم دے رہے ہیں یہی کہ دوسرے مذاہب کے عقیدوں کو ماننا شروع کردو اور اسے نام دیتے ہیںdiversity کا ماننا کہ کسی غیر مسلم ملک میں رہنے والے مسلمانوں کودوسرے مذاہب کے ماننے والوں کے عقیدوں کا احترام لازمی کرنا چاہئے لیکن احترام کرتے کرتے ان کے مذہبی تہواروں کوخود منانا شروع کر دینا یہ diversity نہیں بلکہ ان کے مذہب سے متاثر ہو کر divertہونا کہلاتا ہے اور مسلمان قوم کی یہ بہت بڑی کمزروی ہے کہ یہ دوسری قوموں کے طور طریقوں سے متاثر بہت جلدی ہوجاتے ہیں۔ ہالوین کے تہوار کو ہی دیکھ لیجیے ،دیکھ دیکھ کر اب ناصرف یورپ کے مسلمان بلکہ دوسرے مسلمان ممالک میں بھی فن کے نام پر اسے باقاعدہ طور پر منایا جارہا ہے۔ سمجھنے کی بات یہ ہے کہ جس طرح ہر بات مذہب سے نہیں جوڑنی چاہئے اسی طرح کیا فن کے نام پر دوسرے مذاہب کے تہواروں کو منانا شروع کردینا کیا یہ درست ہے، بھوت بنا کر گھر گھر جا کر اپنے بچوں سے بھیک منگوانا یہ کونسی تفریح ہے، کیا فن کرنے کے لئے ہمارے اپنے کوئی تہوار نہیں ہیں، کیا مسلم ملکوں میں رہنے والے غیر مسلم باہمی اتحاد و تعاون کے نام پر نمازیں پڑھتے ہیں یا روزے رکھتے ہیں، عید بقر عید مناتے ہیں، نہیں مناتے کیونکہ وہ ہم سے متاثر نہیں ہوتے نا ہمارے عقیدوں میں دلچسپی رکھتے ہیں بلکہ ہمیں متاثر کرنے کی صلاحیت بخوبی رکھتے ہیں۔
یورپ سے سے مزید