سپریم کورٹ آف پاکستان نے بلوچستان اسمبلی کے حلقے پی بی 45 کے 15 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا۔
جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر علی مدد جتک کی ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف اپیل خارج کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ برقرار رکھا۔
جسٹس عقیل عباسی نے وکیل شہزاد شوکت سے کہا کہ کیس میں الزام فارم 45 اور 47 میں تضاد کا ہے، دونوں فارمز کا فرق بھی دیکھ لیں، ریکارڈ سے تضاد واضح ہے،حیران کن طور پر فارم 45 سے متعلق الزامات دونوں اطراف سے آئے ہیں۔
وکیل نے کہا کہ مخالف فریق کی طرف سے صرف 4 فارم 45 کی نقول لگائی گئی ہیں۔
جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ ایک بھی نقل سامنے آ جائے تو کافی ہے۔
جسٹس عرفان سعادت نے کہا کہ وکیل صاحب سنگین الزامات ہیں کہ ایک رات پہلے بیلٹ پیپر غائب کر دیے گئے۔
وکیل نے کہا کہ فیصلے میں جج صاحب جو کہہ رہے ہیں اس کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔
جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ ایک حلقے میں تو کچھ شفافیت آنے دیں، کیا آپ نہیں چاہتے کہ کم از کم ایک حلقے میں ہی شفافیت آ جائے۔
جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ کیا آپ چاہتے ہیں آپ کی دستاویزات کی بنیاد پر انتخابات کو جائز قرار دے دیا جائے۔