کراچی، عمر کوٹ، ڈگری، سیہون (اسٹاف رپورٹر/نامہ نگاران) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج سندھی ثقافت کو اجاگر کرنے سندھی کلچر ڈے جوش و خروش سے منایا گیا، سندھی کلچر ڈے کے موقع پر کراچی، سانگھڑ، سیہون، عمر کوٹ، ڈگری، کند کوٹ، میہڑ، پڈعیدن سمیتصوبے کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالیں گئیں اور تقریبات کا انعقاد کیاگیا، جس میں شرکاء نے سندھی ثقافت کو اجاگر کرنے کیلئے سندھی ٹوپی اور اجرک پہن کر شرکت کی، سندھی گیتوں پر رقص بھی کیا ، کئی شہروں میں اونٹوں، گھوڑوں اور بیلوں کے مقابلے بھی ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق ڈگری سندھی ثقافت کو اجاگر کرنے کا دن جوش و خروش سے منایا گیا۔ یوم ثقافت کے موقع پر تقریبات کا انعقاد کیاگیا۔ پریس کلب ڈگری کے سامنے مختلف تنظیمیں ریلیوں کی صورت میں جھومتے گاتے پہنچے۔ مقررین نے کہا کہ سندھ کی تہذیب و ثقافت ایک تاریخی حیثیت رکھتی ہے اور سندھ کی ثقافت کے دن کو منانا زندہ قوموں کی پہچان ہے۔ سندھ کلچرل ڈے ایک کے موقع پر سانگھڑ شہر کی مختلف سماجی اور سیاسی تنظیموں کی جانب سے شہر بھر میں ریلیوں کی صورت میں گشت کرنے کے بعد میرپورخاص چوک پر جمع ہو کر یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ شرکاء نے سندھ کلچرل ڈے کی مناسبت سے سندھی لباس اجرک پٹکا اور ٹوپی پہن کر سندھی گیت گائے اور گیتوں پر خوب رقص کیا اور چھوٹے بچوں نے بھی ثقافتی ٹیبلو پیش کئے۔ اس موقع پر سانگھڑ کے دانشوروں ادیبوں جن میں پروفیسر نواز کنبھر ممتاز لغاری. جبار جونیجو. قاسم عادل لغاری. میرحسن اور عاجز منگی نے سندھ کی پانچ ہزار سال قدیم ثقافت سے لیکر موجودہ دور کی جدید ثقافت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ کندھ کوٹ سندھی یوم ثقافت جوش وجذبے سے منایا گیا۔ دریائے سندھ، سندھ کی ترقی، خوشحالی اور کندھ کوٹ ضلع میں قبائلی تنازعات کے خاتمے، امن وامان کی بحالی کیلئے درگاہ پر دعا مانگی گئی، معصوم بچوں نے قومی گیتوں پر رقص کیا۔ جسقم کی جانب سے آفس رسالدار روڈ سے سیکڑوں کارکنوں نے والی ڈنو سندھی، حفیظ مگسی، بشام خان کی قیادت میں ریلی نکالی جو شہر کا گشت کر کے پریس کلب پہنچی۔جہاں مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ بچوں، بوڑھوں اور نوجوانوں نے گیتوں پر رقص کیا۔ سیہون شریف میں سندھ کلچر ڈے بھرپور جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ مرکزی تقریب نیشنل پریس کلب سہیون کے احاطے میں منعقد ہوئی، جس میں مختلف سیاسی، سماجی، ادبی اور مذہبی شخصيات سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے اجرک، ٹوپی اور ثقافتی لباس زیب تن کیے ہوئے تھے اور سندھ کی ثقافتی روایات کا بھرپور اظہار کیا۔ تقریب میں لوک فنکار دلجان چانڈیو اور رجب علی چانڈیو نے قومی گیت سندھی گیت اور کلام پیش کیا، جسے حاضرین نے زبردست داد دی، جبکہ فقیر وسایو کبوتر نے دھمال پیش کر کے ماحول کو مزید پرجوش بنا دیا۔