وزیرِ اعظم شہباز شریف نے حکم دیا ہے کہ دھرنوں میں قانون پامال کرنے والوں اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو سزائیں دی جائیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت 24 نومبر کے دھرنے میں فسادات کی تحقیقات کے لیے قائم ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ انتشار پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی پر پیش رفت کا ہفتہ وار جائزہ لیا جائے گا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ بیلاروس کے صدر کے دورے کے وقت وفاقی دارالحکومت پر لشکر کشی شدید شرمندگی کا باعث بنی، عصرِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق عالمی معیار کی انسدادِ فسادات فورس بنائی جائے گی۔
شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسلام آباد سیف سٹی میں فرانزک لیب شامل کر کے اسے بین الاقوامی معیار پر لایا جائے گا، فرانزک لیب کو بین الاقوامی معیار پر لانے کے لیے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ موقع واردات سے اسلحہ، کارتوس کے خول اور دیگر شواہد اکٹھے کیے جا چکے ہیں، تمام شواہد فرانزک کے لیے بھیجے جائیں گے، موقع واردات پر موجود فسادیوں کی شناخت کا عمل بھی تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے، شناخت کے بعد تمام فسادیوں کو عدالتوں میں پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 29 نومبر کو وزیرِ اعظم شہباز شریف نے دارالحکومت اسلام آباد میں انتشار و فساد پھیلانے والوں کے حوالے سے ٹاسک فورس بنانے کا اعلان کیا تھا۔
اسلام آباد میں دورانِ اجلاس وزیرِ اعظم نے وزیرِ داخلہ سینیٹر محسن نقوی کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کی تھی۔