قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت کو مذاکرات کےلیے سنجیدگی واضح کرنا ہوگی، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک سے 14 ارب ڈالر، 20 لاکھ نوجوان پاکستان سے باہر جاچکے ہیں۔
اسلام آباد میں بیرسٹر گوہر، شبلی فراز اور سلمان اکرم راجا کے ہمراہ پریس کانفرنس میں عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے آزادانہ ماحول میں ملاقات کا موقع فراہم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات ماننے سے ہی حکومت کی مذاکرات میں سنجیدگی واضح ہوگی، ملک میں فری اینڈ فیئر الیکشن ہونا ضروری ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کے دوسرے سیشن میں اتفاق ہوا کہ ملاقات کروائی جائے گی، حکومت کی سنجیدگی تب پتا چلے گی جب بغیر بندش ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوگی۔
اُن کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسی کے آلات کے ہوتے ہوئے کھل کر بات نہیں کی جا سکتی، ہمیں اڈیالہ میں آزادانہ ماحول میں ملاقات کی اجازت دی جائے۔
عمر ایوب نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی سنجیدگی انہی معاملات سے پتا لگے گی کہ وہ ملاقات کروائیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جو اذیتیں برداشت کیں وہ پاکستان کے لیے معاف کیا۔
انہوں نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کو بانی پی ٹی آئی نے ایجنڈا دیا، پی ٹی آئی کسی سے ڈیل نہیں کرنا چاہتی، قاعدے اور قانون کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور ورکرز کو انصاف ملنا چاہیے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، اسپیکر سے رابطے سے متعلق آپ حکومت سے پوچھیں، 8 فروری کو عوام کے مینڈیٹ پر ڈکیتی ہوئی ہے۔
اُنہوں نے دعویٰ کیا کہ 14ارب ڈالر اور 20 لاکھ نوجوان پاکستان سے باہر چلے گئے ہیں، پوچھتا ہوں 400 ارب کا شارٹ فال کہاں سے پورا ہوگا؟
عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے بات ہوگی تب تحریری مطالبات ہوسکیں گے، ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا سوال حکومت سے کریں، ملک میں مسائل ہوں تو مضبوط لیڈرشپ ہی مسائل سے نکال سکتی ہے۔