نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک پرانی تہلکہ خیز ویڈیو سامنے لے آئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر جیفری سیکس کی ایک ویڈیو شیئر کی جو چند لمحوں میں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
اس ویڈیو میں پروفیسر جیفری سیکس امریکا میں باراک اوباما کے دور میں بنائی گئی خارجہ پولیسی کے ساتھ ساتھ اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو پر بھی تنقید کر رہے ہیں۔
اُنہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ روس کے شام میں مداخلت کرنے سے 4 سال قبل اوباما انتظامیہ نے سی آئی اے کو بشار الاسد کا تختہ الٹنے کا حکم دیا تھا۔
ویڈیو میں پروفیسر جیفری سیکس نے کہا کہ امریکا کی عراق جنگ کے پیچھے دراصل موجودہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کا ہاتھ تھا۔
انہوں نے کہا کہ 1995ء سے نیتن یاہو کا یہ خیال رہا ہے کہ حماس اور حزب اللّٰہ سے چھٹکارا پانے کا واحد حل یہی ہے کہ ان کی حمایت کرنے والی تمام حکومتوں کا تختہ الٹ دیا جائے۔
پروفیسر جیفری سیکس نے بتایا کہ نیتن یاہو جن حکومتوں کا تختہ الٹنے کے خواہشمند ہیں ان میں عراق، شام اور ایران کی حکومتیں شامل ہیں۔
جیفری سیکس نے کہا کہ نیتن یاہو ایک جنونی انسان ہیں اور آج تک امریکا کو ایران سے لڑوانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اُنہوں نے نیتن یاہو کے بارے میں تلخ جملوں کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو نے امریکا کو کبھی نہ ختم ہونے والی جنگوں میں پھنسایا اور یہ سب کچھ کرنے میں وہ امریکی سیاست میں اپنی طاقت کی وجہ سے کامیاب ہوئے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق جیفری سیکس خود بھی ایک یہودی ہیں اور عوامی فورمز پر اسرائیل کی مخالفت کرنے کے حوالے سے مشہور ہیں۔