حکومت سندھ نجی شعبے کے توسط سے لائیو اسٹاک اورماہی گیری کے شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہےتاکہ صوبہ دستیاب وسائل سے استفادہ کرسکے۔ آب وہوا اور فعال زرعی شعبے کی بدولت خیبر پختونخوا ،پنجاب،بلوچستان،سندھ،کشمیر اور گلگت بلتستان سے وابستہ علاقے لائیو اسٹاک،ڈیری ،پولٹری اور ماہی گیری میں نجی سرمایہ کاری کیلئے نہایت موزوں ہیں۔ملک میںسطح مرتفع کے حامل رقبے قدرتی طور پر بنے بنائے ڈیموں کی حیثیت کے حامل ہیں،جہاںمعمولی محنت اور سرمائےسے بارشی پانی ذخیرہ کرکے ماہی گیری اورکھیتی باڑی سمیت زراعت کے تمام شعبوں میں انقلاب لایا جاسکتا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جمعے کے روز کراچی میں لائیواسٹاک ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نجی شعبے پر زور دیا ہے کہ وہ لائیو اسٹاک اور ماہی گیری کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے تاکہ قومی معیشت کو فروغ ملے۔صوبے کی معیشت مستحکم کرنےاور غذائی تحفظ بہتر بنانے کیلئے مویشی پال اور ماہی گیری کے شعبوں میں نجی سطح پر سرمایہ کاری لانے کی یہ قابل تقلیدسعی ہے جس پر دوسری صوبائی حکومتوں کو بھی آگےآنا چاہئے اور اپنی سرپرستی میں دیہی علاقوںسے تعلق رکھنے والے بے روز گار افراد کو آسان قرضوں کے ذریعے گھریلو صنعتوں کی تراغیب دینی چاہئیں۔وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں وفاقی حکومت اڑان پاکستان پروگرام سمیت ملک میں چھوٹے،درمیانے اور میگا منصوبوں پر مشتمل سرمایہ کاری کےلامحدود انقلابی پروگرام لے کر آئی ہے ،تاہم اس میں صوبوں کی شرکت لازمی تقاضا ہے۔ملک2022میں ہونے والی طوفانی بارشوں اور سیلابوں کی تباہ کاریوں سے ابھی تک باہر نہیںنکل سکا،صوبائی حکومتوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوامی نوعیت کے فلاحی اور خود روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کریں۔