• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد صبح ساڑھے 11 بجے ہوگا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 8 بجے اور پاکستانی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 11 بجے شروع ہوگا۔

اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ حماس کے ساتھ یرغمالیوں کے بدلے جنگ بندی کا معاہدہ ہوا ہے، طے پایا تھا کہ حماس رہائی پانے والے یرغمالیوں کی فہرست فراہم کرے گی۔

نیتن یاہو نے کہا کہ جب تک یرغمالیوں کی لسٹ نہیں ملتی تب تک معاہدے پر آگے نہیں بڑھ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گا، حماس نے معاہدے پر عمل نہیں کیا تو اسرائیل دوبارہ جنگ کا حق رکھتا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ٹرمپ اور جو بائیڈن نے اسرائیل کا دوبارہ لڑنے کا حق تسلیم کیا ہے، دوبارہ جنگ چھڑ گئی تو ہم نئے طریقوں اور بڑی طاقت کے ساتھ لڑیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب تک ہم اپنے157 مغویوں کو واپس لاچکے ہیں جن میں سے 117 زندہ ہیں، ہم مزید 33 مغویوں کو گھر واپس لائیں گے جن میں سے بیشتر زندہ ہیں۔

نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کو 33 یرغمالیوں کی فہرست مقامی وقت کے مطابق اتوار کی شام 4 بجےجاری کرنا تھا۔

اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم فلاڈیلفی کوریڈور کے علاقے میں اپنی موجودگی برقرار رکھیں گے، حماس کو غزہ پٹی میں ہتھیاروں یا یرغمالیوں کو اسمگل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

نیتن یاہو نے کہا کہ ہم نے مشرق وسطیٰ کا چہرہ بدل دیا ہے، حماس کو شکست خوردہ اور تنہا کردیا، احمد سنوار، الضیف اور اسماعیل ہنیہ کو ختم کیا، ہم نے حسن نصر اللّٰہ اور حزب اللّٰہ کی پوری چوٹی کی قیادت کو بھی ختم کیا۔

اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے شامی فوج کے زیادہ تر ہتھیاروں کو تباہ کیا،  یمن میں حوثیوں کو جواب دیا اور براہ راست ایران کے خلاف کارروائی کی، کوشش جاری رکھیں گے کہ حماس کی فوجی اور حکومتی صلاحیتوں کو ختم کریں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید