• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک سے بے روزگاری کے خاتمے اور نچلی سطح تک شہریوں کی خوشحالی کیلئے نجی کاروبار کی ایسی سہولتوں کی فراہمی ضروری ہے جن سے ہر ایک کسی دشواری کے بغیر فائدہ اٹھاسکے۔ اس حوالے سے حکومت پنجاب نے صوبے میںاپنی نوعیت کی پہلی اور سب سے بڑی ’آسان کاروبار فنانس اسکیم‘ کا اجرا کرکے ایسا قدم اٹھایا ہے جسے درست طور پر نافذ کیا گیا تو یقینا نہایت حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوں گے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں بجا طور پر توقع ظاہر کی کہ اس پروگرام سے بر آمدات میں اضافہ ہو گا۔ آسان کاروبار اسکیم کیلئے مجموعی طور پر 84 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس کے تحت آسان کاروبار کارڈ اسکیم کیلئے 48 ارب روپے اورآسان کاروبار فنانس اسکیم کیلئے 36 ارب روپے سے زائد بلا سود قرض فراہم کیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت دس لاکھ سے تین کروڑ روپے تک کے بلا سود قرضے دیے جائیں گے جنہیں پانچ سال کی آسان اقساط میں واپس کرنا ہوگا۔آسان کاروبار فنانس اسکیم کیلئے پنجاب میں رہنے والا پچیس سے پچپن سال تک کا ہر فائلر شہری گھر بیٹھے آن لائن درخواست دے سکتا ہے ۔آسان کاروبار کارڈ کے ذریعے سرکاری فیس، ٹیکس اور یوٹیلیٹی بل کی ادائیگی بھی ممکن ہوگی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نوجوانوں کو خود روزگار کی طرف گامزن کرنا چاہتی ہے، تعلیم کے بعد روزگار کے مواقع فراہم کرنا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ حکومت پنجاب کا یہ منصوبہ نوجوانوں اور عام لوگوں کی معاشی حالت میں یقینا بہتری کا باعث ثابت ہوگابشرطیکہ اس کے نفاذ میں میرٹ اور شفافیت کا مکمل اہتمام کیا جائے ۔ رشوت، سفارش اور اقرباپروری کے منحوس سائے اس پر قطعاً نہ پڑنے دیے جائیں۔ یہ امر اطمینان بخش ہے کہ ڈیجیٹل سہولتوں کے ذریعے قرض کی فراہمی اور دیگر متعلقہ امور میں سرکاری اہلکاروں کی مداخلت کی گنجائش کم سے کم رکھنے کی پوری کوشش کی گئی ہے۔

تازہ ترین