• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ میں ایڈیشنل رجسٹرار کی انٹرا کورٹ اپیل، شوکاز واپس لینے کا مطالبہ

سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) کے ایڈیشنل رجسٹرار نذر عباس نے انٹرا کورٹ اپیل کردی اور موقف اختیار کیا کہ مجھے اس معاملے میں قربانی کا بکرا بنایا گیا تھا۔

نذر عباس نے توہین عدالت معاملے پر انٹرا کورٹ اپیل کی اور جس میں کہا گیا کہ بینچز اختیارات کا مقدمہ 13 جنوری کو 27 جنوری تک ملتوی کیا گیا تھا۔

اپیل میں مزید کہا گیا کہ بعد میں ملنے والے دوسرے حکم نامہ میں سماعت کی تاریخ تبدیل کردی گئی، جسے 27 کے بجائے 16 جنوری کردیا گیا۔

انٹرا کورٹ اپیل میں یہ بھی کہا گیا کہ 16 جنوری کو ایک جج نے خود کو بینچ سے الگ کرلیا، 20 جنوری کی سماعت میں اسے جزوی سماعت قرار دیا گیا۔

انٹرا کورٹ اپیل میں نذر عباس نے استدعا کی کہ میرے خلاف شو کاز نوٹس واپس لیا جائے، مجھے اس معاملے میں قربانی کا بکرا بنایا گیا۔

اپیل میں موقف اپنایا گیا کہ عدالت نے شوکاز نوٹس جاری کیا ہے، دوسری طرف پریس ریلیز جاری کرکے مجھے او ایس ڈی بنا دیا گیا، کہا گیا میری غلطی سے کیس ریگولر بنچ میں فکس ہوا، مجھے اس معاملے میں دہری سزا دی گئی۔

انٹرا کورٹ اپیل میں کہا گیا کہ شوکاز نوٹس جاری کرنے سے قبل وضاحت دینے کا موقع نہ دینا سپریم کورٹ رولز 1980ء کی خلاف ورزی ہے۔

اپیل میں موقف اپنایا گیا کہ مجھے شوکاز نوٹس جاری کرنے سے قبل نیچرل جسٹس کے اصول کو مدنظر نہیں رکھا گیا، مجھے جاری کیا گیا شوکاز نوٹس کالعدم قرار دیا جائے۔

موقف اختیار کیا گیا کہ رجسٹرار آفس کا جاری کیا گیا آرڈر بھی خلاف قانون قرار دیا جائے، میرے خلاف چلائے گئے کیس پر حکم امتناع جاری کیا جائے اورتوہین عدالت کیس کا پورا ریکارڈ منگوایا جائے تاکہ فیصلہ ہو سکے۔

قومی خبریں سے مزید