• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کی تشکیل کردہ ،وفاقی وزیر ہائوسنگ وتعمیرات ریاض پیرزادہ کی سربراہی میں 11رکنی ٹاسک فورس نے رئیل اسٹیٹ اور ہائوسنگ کے شعبے کی ترقی اور فروغ کیلئے مراعات کا جامع پیکیج تیار کرلیا ہے ۔ٹاسک فورس کی طرف سے وفاق کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومتوں کیلئے بھی 40سے زائد سفارشات اور تجاویز مرتب کی گئی ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے ان پر غور کرنے کیلئے آج اجلاس طلب کیا ہے،جس میں بریفنگ لینے کے بعد حتمی فیصلوں کی منظوری دی جائے گی۔ٹاسک فورس نے پراپرٹی اور ہائوسنگ کے شعبے میں گزشتہ بجٹ میں لگائے گئے ٹیکسوں پر نظرثانی کی تجویز دی ہے۔ ماہرین کی یہ آرا بجا ہیں کہ اراضی کا کم سے کم حصہ تعمیرات میں شامل کیا جانا چاہئے،تاکہ تیزی سے کم ہوتے ہوئے زرعی رقبے کوہائوسنگ سوسائٹیوں کی نذر ہونے سے روکا جاسکے ۔حالیہ برسوں کے دوران ہائوسنگ سوسائٹیوں ،خصوصاً بڑے پلاٹوں کی تعمیرات ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کے حامل زرعی شعبے پر اثرانداز ہوئی ہیں،جس سےزیرکاشت رقبہ مسلسل سکڑ رہا ہے۔اس کیلئے ٹاسک فورس نے دو کی بجائے تین منزلہ مکانات تعمیر کرنے کی سفارش کی ہے۔پہلی مرتبہ گھر خریدنے پر ٹیکس کی مکمل چھوٹ دینے اور جائیداد کی خریدوفروخت پر عائد وفاقی اور صوبائی ٹیکسوں پر نظرثانی کی تجویز ،جائیداد فروخت کرنے پر ٹیکسوں کی تعداد چار سے کم کرکے دو فیصد ،خریداری پر ،چار سے کم کرکے اعشاریہ پانچ فیصد کرنے،فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے اور کم آمدنی والے افراد کو سبسڈی دینے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔انتہائی مہنگائی اور ٹیکسوں کی بھرمار کے عالم میں عام آدمی کااپنی چھت کی ضرورت پوری کرنامحض ایک خواب دکھائی دیتا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو آئندہ بجٹ میںکم قیمت گھروں کے حصول کیلئے جس قدر ممکن ہوسکے مراعات دینی چاہئیں۔

تازہ ترین