آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کےلیے ٹیم پاکستان میں فخر زمان کی واپسی کیساتھ مستند اوپنر کے طور پر سلیکشن کمیٹی نے ٹیسٹ کپتان شان مسعود، ٹیسٹ اوپنر امام الحق کو ان فٹ صائم ایوب اور آؤٹ آف فارم عبداللّٰہ شفیق کی عدم موجودگی میں اسکواڈ میں شامل کرنے سے گریز کیا۔
اطلاعات کے مطابق بائیں ہاتھ کے ٹیسٹ اوپنر امام الحق جنہوں نے پاکستان کے لیے 72 ون ڈے میچز میں 48.27 کی اوسط سے 3138 رنز 9 سنچریوں اور 20 نصف سنچریوں کی مدد سے بنائے، تجربے اور ریکارڈ کے اعتبار سے سلیکشن کے لیے مضبوط امیداوار تھے، تاہم چند وجوہات کی بنا پر ان کے سلیکشن کو زیر غور لانے سے گریز کیا گیا۔
امام الحق جنہوں نے پاکستان کے لیے آخری ون ڈے 27 اکتوبر 2023 کو چنائے میں کھیلا تھا، سلیکڑز ویسٹ انڈیز کے خلاف گذشتہ ماہ سہہ روزہ میچ میں ایک دن پہلے ٹیم سے علیحدہ ہونے پر تحفظات کا شکار کیا۔
اطلاعات کے مطابق اسلام آباد کلب میں امام الحق پاکستان شاہینز کے کپتان تھے، بائیں ہاتھ کے اوپنر پہلی اننگز میں 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تھے، جب کہ دوسری اننگز میں محمد حریرہ کیساتھ اننگز کا آغاز عمیر بن یوسف نے کیا تھا، کیونکہ امام الحق تیسرے دن اسلام آباد سے کوچ عمر گل سے اجازت لے کر لاہور چلے گئے تھے۔
ملتان میں ویسٹ انڈیز کے مقابلے پر محمد حریرہ کو ٹیسٹ ڈیبیو کروایا گیا، البتہ دوسرے ٹیسٹ میں سلیکڑز اور ٹیم مینجمنٹ فاسٹ بولر کو ڈراپ کر کے امام الحق کو ٹیسٹ کھلانا چاہتی تھی۔
البتہ اطلاعات ہیں کہ 29 سالہ امام الحق کی فٹنس پر سوال اٹھ گیا۔ امام الحق پاکستان کرکٹ بورڈ کے 24-2023 کے سینڑل کنڑیکٹ کی B کیٹگری کا حصہ تھے، البتہ بائیں ہاتھ کے اوپنر کو فٹنس پر 25-2024 کے سینڑل کنڑیکٹ کی کسی کیٹگری میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔
دوسری جانب ٹیسٹ اوپنر امام الحق نے چیمپئنز ٹرافی میں اسکواڈ میں شامل نہ کیے جا نے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ نتیجہ میری توقع کے مطابق نہیں لیکن سفر ابھی ختم نہیں ہوا یہی زندگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب کچھ یہی ہے کہ ہر مشکل کے ساتھ آگے بڑھنا ہے اور خود کو مضبوط بنانا ہے اور سب سے اہم صبر اور اللّٰہ پر بھروسہ ہے۔